لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

6۔ نَاسِیَہ

505۔ ناسیہ یعنی ناسیہ یعنی وہ عورت جو اپنی عادت کی مقدار بھول چکی ہو، اس کی چند قسمیں ہیں: ان میں سے ایک یہ ہے کہ عدد کی عادت رکھنے والی عورت اپنی عادت کی مقدار بھول چکی ہو اگر اس عورت کو کوئی خون آئے جس کی مدت تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ ان تمام دنوں کو حیض قرار دے اور اگر دس دن سے زیادہ ہو تو اس کے لئے مضطربہ کا حکم ہے جو مسئلہ 500 اور 501 میں بیان کیا گیا ہے صرف ایک فرق کے ساتھ اور وہ فرق یہ ہے کہ جن ایام کو وہ حیض قرار دے رہی ہے وہ اس تعداد سے کم نہ ہوں جس تعداد کے متعلق وہ جانتی ہے کہ اس کے حیض کے دنوں کی تعداد اس سے کم نہیں ہوتی (مثلاً یہ کہ وہ جانتی ہے کہ پانچ دن سے کم اسے خون نہیں آتا تو پانچ دن حیض

ص:107

قرار دے گی) اسی طرح ان ایام سے بھی زیادہ دنوں کو حیض قرار نہیں دے سکتی جن کے بارے میں اسے علم ہے کہ اس کی عادت کی مقدار ان دنوں سے زیادہ نہیں ہوتی (مثلاً وہ جانتی ہے کہ پانچ دن سے زیادہ اسے خون نہیں آتا تو پانچ دن سے زیادہ حیض قرار نہیں دے سکتی) اور اس جیسا حکم ناقص عدد رکھنے والی عورت پر بھی لازم ہے یعنی وہ عورت جسے عادت کے دنوں کی مقدار تین دن سے زیادہ اور دس دن سے کم ہونے میں شک ہو۔ مثلاً جسے ہر مہینے میں چھ یا ساتھ دن خون آتا ہو وہ حیض کی علامات کے ذریعے یا اپنی بعض کنبے والیوں کی عادت کے مطابق یا کسی اور ایک عدد کو اختیار کرکے دس دن سے زیادہ خون آنے کی صورت میں دونوں عددوں (چھ یا سات) سے کم یا زیادہ دنوں کو حیض قرار نہیں دے سکتی۔