لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

5۔ مُبتَدِئَہ

502۔ مبتدئہ یعنی اس عورت کو جسے پہلی بار خون آیا ہو دس دن سے زیادہ خون آئے اور وہ تمام خون جو متبدئہ کو آیا ہے جیسا ہو تو اسے چاہئے کہ اپنے کنبے والیوں کی عادت کی مقدار کو حیض اور باقی کو ان دو شرطوں کے ساتھ استحاضہ قرار دے جو مسئلہ 495 میں بیان ہوئی ہیں۔ اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو ضروری ہے کہ مسئلہ 497 میں دی گئی تفصیل کے مطابق تین اور دس دن میں سے کسی ایک عدد کو اپنے حیض کے دن قرار دے۔

503۔ اگر مبتدئہ کو دس سے زیادہ دن تک خون آئے جب کہ چند دن آنے والے خون میں حیض کی علامات اور چند دن آنے والے خون میں استحاضہ کی علامات ہوں تو جس خون میں حیض کی علامات ہوں وہ تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ ہو وہ سارا حیض ہے۔ لیکن جس خون میں حیض کی علامات تھیں اس کے بعد دس دن گزرنے سے پہلے دوبارہ خون آئے اور اس میں بھی حیض کی علامات ہوں مثلاً پانچ دن سیاہ خون اور نو دن زرد خون اور پھر دوبارہ پانچ دن سیاہ خون آئے تو اسے چاہئے کہ پہلے آنے والے خون کو حیض اور بعد میں آنے والے دونوں خون کو استحاضۃ قرار دے جیسا کہ مضطربہ کے متعلق بتایا گیا ہے۔

504۔ اگر مبتدئہ کو دس سے زیادہ دنوں تک خون آئے جو چند دن حیض کی علامات کے ساتھ اور چند دن استحاضہ کی علامات کے ساتھ ہو لیکن جس خون میں حیض کی علامات ہوں وہ تین دن سے کم مدت تک آیا ہو تو چاہئے کہ اسے حیض قرار دے اور دنوں کی مقدار سے متعلق مسئلہ 501 میں بتائے گئے طریقے پر عمل کرے۔