لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

کثیرُالشک کا شک کرنا

1193۔کثیرالشک وه شخص هے جو بهت زیاده شک کرے اس معنی میں که وه لوگ جو اس کی مانند هیں ان کی نسبت وه حواس فریب اسباب کے هونے یا نه هونے کے بارے میں زیاده شک کرے۔ پس جهاں حواس کو فریب دینےوالا سبب نه هو اور هر تین نمازوں میں ایک دفعه شک کرے تو ایسا شخص اپنے شک کی پروا نه کرے۔

1194۔ اگر کثیرالشک نماز کے اجزاء میں سے کسی جزو کے انجام دینے کے بارے میں شک کرے تو اسے یوں سمجھنا چاهئے که اس جزو کو انجام دے دیا هے۔ مثلاً اگر شک کرے که رکوع کیا هے یا نهیں تو اسے سمجھنا چاهئے که رکوع کر لیاهے اور اگر کسی ایسی چیز کے بارے میں شک کرے جو مبطل نماز هے مثلاً شک کرے که صبح کی نماز دو رکعت پڑھی هے یا تین رکعت تو یهی سمجھے نماز ٹھیک پڑھی هے۔

1195۔جس شخص کو نماز کے کسی جزو کے بارے میں زیاده شک هوتا هو، اس طرح که وه کسی مخصوص جزو کے بارے میں (کچھ) زیاده (هی) شک کرتا رهتا هو، اگر وه نماز کے کسی دوسرے جزو کے بارے میں شک کرے تو ضروری هے که شک

ص:237

کے احکام پر عمل کرے۔ مثلاً کسی کو زیاده شک اس بات میں هوتا هو که سجده کیا هے یا نهیں، اگر اسے رکوع کرنے کےبعد شک هو تو ضروری هے شک کے حکم پر عمل کرے یعنی اگر ابھی سجدے میں نه گیا هو تو رکوع کرے اور اگر سجدے میں چلا گیا هو تو شک کی پروا نه کرے۔

1196۔ جو شخص کسی مخصوص نماز مثلاً ظهر کی نماز میں زیاده شک کرتا هو اگر وه کسی دوسری نماز مثلاً عصر کی نماز میں شک کرے تو ضروری هے که شک کے احکام پر عمل کرے۔

1197۔ جو شخص کسی مخصوص جگه پر نماز پڑھتے وقت زیاده شک کرتا هو اگر وه کسی دوسری جگه نماز پڑھے اور اسے شک پیدا هو تو ضروری هے که شک کے احکام پر عمل کرے۔

1198۔ اگر کسی شخص کو اس بارے میں شک هو که وه کثیر الشک هو گیا هے یا نهیں تو ضروری هے که شک کے احکام پر عمل کرے اور کثیر الشک شخص کو جب تک یقین نه هو جائے که وه لوگوں کی عام حالت پر لوٹ آیا هے اپنے شک کی پروا نه کرے۔

1199۔ اگر کثیر الشک شخص، شک کرے که ایک رکن بجالایا هے یا نهیں اور وه اس شک کی پروا بھی نه کرے اور پھر اسے یاد آئے که وه رکن بجا نهیں لایا اور اس کے بعد کے رکن میں مشغول نه هوا هو تو ضروری هے که اس رکن کو بجالائے اور اگر بعد کے رکن میں مشغول هوگیا هو تو اس کی نماز احتیاط کی بنا پر باطل هے مثلاً اگر شک کرے که رکوع کیا هے یا نهیں اور اس شک کی پروا نه کرے اور دوسرے سجدے سے پهلے اسے یاد آئے که رکوع نهیں کیا تھا تو ضروری هے که رکوع کرے اور اگر دوسرے سجدے کے دوسران اسے یاد آئے تو اس کی نماز احتیاط کی بنا پر باطل هے۔

1200۔ جو شخص زیاده شک کرتا هو اگر وه شک کرے که کوئی ایسا عمل جو رکن نه هو انجام کیا هے یا نهیں اور اس شک کی پروا نه کرے اور بعد میں اسے یاد آئے که وه عمل انجام نهیں دیا تو اگر انجام دینے کے مقام سے ابھی نه گزرا هو تو ضروری هے که اسے انجام دے اور اگر اس کے مقام سے گزر گیا هو تو اس کی نماز صحیح هے مثلاً اگر شک کرے که الحمد پڑھی هے یا نهیں اور شک کی پروا نه کرے مگر قنوت پڑھتے هوئے اسے یاد آئے که الحمد نهیں پڑھی تو ضروری هے که الحمد پڑھے اور اگر رکوع میں یاد آئے تو اس کی نماز صحیح هے۔