لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

پاک چیز نجس کیسے ہوتی ہے؟

126۔ اگر کوئی پاک چیز کسی نجس چیز سے لگ جائے اور دونوں یا ان میں سے ایک اس قدر تر ہو کہ ایک کی ترسی دوسری تک پہنچ جائے تو پاک چیز بھی نجس ہو جائے گی اور اگر وہ اسی تری کے ساتھ کسی تیسری چیز کے ساتھ لگ جائے تو اسے بھی نجس کر دیتی ہے اور مشہور قول ہے کہ جو چیز نجس ہوگئی ہو وہ دوسری چیز کو بھی نجس کر دیتی ہے لیکن یکے بعد دیگرے کئی چیزوں پر نجاست کا حکم لگانا مشکل ہے بلکہ طہارت کا حکم لگانا قوت سے خالی نہیں ہے۔ مثلا گرادیاں ہاتھ پیشاب سے نجس ہو جائے اور پھر یہ تر ہاتھ بائیں ہاتھ کو چھو جائے تو وہ لباس بھی نجس ہو جائے گا لیکن اگر اب وہ تر لباس کسی دوسری تر چیز کو لگ جائے تو وہ چیز نجس نہیں ہوگی اور اگر تری اتنی کم ہو کہ دوسری چیز کو نہ لگے تو پاک چیز نجس نہیں ہوگی خواہ وہ عین نجس کو ہی کیوں نہ لگی ہو۔

ص:37

127۔ اگر کوئی پاک چیز کسی نجس چیز کو لگ جائے اور ان دونوں یا کسی ایک کے تر ہونے کے متعلق کسی کو شک ہو تو پاک چیز نجس نہیں ہوتی۔

128۔ ایسی دو چیزیں جن کے بارے میں انسان کو علم نہ ہو کہ ان میں سے کون سی پاک ہے اور کون سی نجس اگر ایک پاک تر چیز ان میں سے کسی ایک چیز کو چھو جائے تو اس سے پرہیز کرنا ضروری نہیں ہے لیکن بعض صورتوں میں مثلاً دونوں چیزیں پہلے نجس تھیں یا یہ کہ کوئی پاک چیز تری کی حالت میں ان میں سے کسی ایک کو چھو جائے (تو اس سے اجتناب ضروری ہے)۔

129۔ اگر زمین، کپڑا یا ایسی دوسری چیزیں تر ہوں تو ان کے جس حصے کو نجاست لگے گی وہ نجس ہو جائے گا اور باقی حصہ پاک رہے گا۔ یہی حکم کھیرے اور خربوزے وغیرہ کے بارے میں ہے۔

130۔ جب شیرے، تیل، (گھی) یاایسی ہی کسی اور چیز کی صورت ایسی ہو کہ اگر اس کی کچھ مقدار نکال لی جائے تو اس کی جگہ خالی نہ رہے تو جوں ہی وہ ذرہ بھر بھی نجس ہوگا سارے کا سارے نجس ہو جائے گا اگر اس کی صورت ایسی ہو کہ نکالنے کے مقام پر جگہ خالی رہے اگر چہ بعد میں پر ہی ہو جائے تو صرف وہی حصہ نجس ہوگا جسے نجاست لگی ہے۔ لہذا اگر چوہے کی مینگنی اس میں گر جائے تو جہاں وہ مینگنی گری ہے وہ جگہ نجس اور باقی پاک ہوگی۔

131۔ اگر مکھی یا ایسا ہی کوئی اور جاندار ایک ایسی تر چیز پر بیٹھے جو نجس ہو اور بعد ازاں ایک تر پاک چیز پر جابیٹھے اور یہ علم ہو جائے کہ اس جاندار کے ساتھ نجاست تھی تو پاک چیز نجس ہو جائے گی اور اگر علم نہ ہو تا پاک رہے گی۔

132۔ اگر بدن کے کسی حصے پر پسینہ اور وہ حصہ نجس ہو جائے اور پھر پسینہ بہہ کر بدن کے دوسرے حصوں تک چلا جائے تو جہاں جہاں پسینہ بہے گا بدن کے وہ حصے نجس ہو جائیں گے لیکن اگر پسینہ آگے نہ بہے تو باقی بدن پاک رہے گا۔

133۔ جو بلغم ناک یا گلے سے خارج ہو اگر اس میں خون ہو تو بلغم میں جہاں خون ہوگا نجس اور باقی حصہ پاک ہوگا لہذا اگر یہ بلغم منہ یا ناک کے باہر لگ جائے تو بدن کے جس مقام کے بارے میں یقین ہو کہ نجس بلغم اس پر لگا ہے نجس ہے اور جس جگہ کے بارے میں شک ہو کہ وہاں بلغم کا نجاست والا حصہ پہنچا ہے یا نہیں تو وہ پاک ہوگا۔

ص:38

134۔ اگر ایک ایسا لوٹا جس کے پیندے میں سوراخ ہو۔ نجس زمین پر رکھ دیا جائے اور اس سے پانی بہنا بند ہوجائے تو جو پانی اس کے نیچے جمع ہوگا، وہ اس کے اندر والے پانی سے مل کر یکجا ہو جائے تو لوٹے کا پانی نجس ہو جائے گا لیکن اگر لوٹے کا پانی تیزی کے ساتھ بہتا رہے تو نجس نہیں ہوگا۔

135۔ اگر کوئی چیز بدن میں داخل ہو کر نجاست سے جا ملے لیکن بدن سے باہر آنے پر نجاست آلود نہ ہو تو وہ چیز پاک ہے چنانچہ اگر اینما کا سامان یا اس کا پانی مقعد میں داخل کیا جائے یا سوئی، چاقو یا کوئی اور ایسی چیز بدن میں چبھ جائے اور باہر نکلنے پر نجاست آلود نہ ہو تو نجس نہیں ہے۔ اگر تھوک اور ناک کا پانی جسم کے اندر خون سے جا ملے لیکن باہر نکلنے پر خون آلود نہ ہو تو اس کا بھی یہی حکم ہے.