لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

پانی کے احکام

47۔ مضاف پانی (جس کے معنی مسئلہ نمبر 15 میں بیان ہوچکے ہیں) کسی نجس چیز کو پاک نہیں کرتا۔ ایسے پانی سے وضو اور غسل کرنا بھی باطل ہے۔

48۔ مضاف پانی کی مقدار اگرچہ ایک کُر کے برابر ہو اگر اس میں نجاست کا ایک ذرہ بھی پڑجائے تو نجس ہو جاتا ہے۔ البتہ اگر ایسا پانی کسی نجس چیز پر زور سے گرے تو اس کا جتنا حصہ نجس چیز سے متصل ہوگا۔ نجس ہوجائے گا اور جو متصل نہیں ہوگا وہ پاک ہوگا مثلاً اگر عرق گلاب کو گلاب دان سے نجس ہاتھ پر چھڑ کا جائے تو اس کا جتنا حصہ ہاتھ کو لگے گا نجس ہوگا اور جو نہیں لگے گا وہ پاک ہوگا۔

49۔ اگر وہ مُضاف پانی جو نجس ہو ایک کُر کے برابر پانی یا جاری پانی سے یوں مل جائے کہ پھر اسے مضاف پانی نہ کہا جاسکے تو وہ پاک ہو جائے گا۔

ص:25

50۔ اگر ایک پانی مطلق تھا اور بعد میں اس کے بارے میں یہ معلوم نہ ہو کہ مضاف ہو جانے کی حد تک پہنچا ہے۔ انہیں تو وہ مطلق پانی متصور ہوگا یعنی نجس چیز کو پاک کرے گا اور اس سے وضو اور غسل کرنا بھی صحیح ہوگا اور اگر پانی مضاف تھا اور یہ معلوم نہ ہو کہ وہ مطلق ہوا یا نہیں تو وہ مضاف متصور ہوگا یعنی کسی نجس چیز کو پاک نہیں کرے گا اور اس سے وضو اور غسل کرنا بھی باطل ہوگا۔

51۔ ایسا پانی جس کے بارے میں یہ معلوم نہ ہو کہ مطلق ہے یا مضاف، نجاست کو پاک نہیں کرتا اور اس سے وضو اور غسل کرنا بھی باطل ہے۔ جونہی کوئی نجاست ایسے پانی سے آملتی ہے تو احتیاط لازم کی بنا پر وہ نجس ہو جاتا ہے خواہ اس کی مقدار ایک کُر ہی کیوں نہ ہو۔

52۔ ایسا پانی جس میں خون یا پیشاب جیسی عین نجاست آپڑے اور اس کی بو، رنگ یا ذائقے کو تبدیل کر دے نجس ہوجاتا ہے خواہ وہ کُر کے برابر یا جاری پانی ہی کیوں نہ ہو۔ تاہم اگر اس پانی کی بُو، رنگ یا ذائقہ کسی ایسی نجاست سے تبدیل ہوجائے جو اس سے باہر ہے مثلاً قریب پڑے ہوئے مُردار کی وجہ سے اس کی بُو بدل جائے تو احتیاط لازم کی بنا پر وہ نجس ہو جائے گا۔

53 وہ پانی جس میں عین نجاست مثلاً خون یا پیشاب گر جائے اور اس کی بُو، رنگ یا ذائقہ تبدیل کر دے اگر کُر کے برابر یا جاری پانی سے متصل ہو جائے یا بارش کا پانی اس پر برس جائے یا ہوا کی وجہ سے بارش کا پانی اس پر گرے یا بارش کا پانی اس دوران جب کہ بارش ہو رہی ہو پرنالے سے اس پر گرے اور جاری ہو جائے تو ان تمام صورتوں میں اس میں واقع شدہ تبدیلی زائل ہو جانے پر ایسا پانی پاک ہوجاتا ہے لیکن قول اقوی کی بنا پر ضروری ہے کہ بارش کا پانی یا کُر پانی یا جاری پانی اس میں مخلوط ہوجائے۔

54۔ اگر کسی نجس چیز کو بہ مقدار کر پانی جلدی پانی میں پاک کیا جائے تو وہ پانی جو باہر نکالنے کے بعد اس سے ٹپکے پاک ہوگا۔

55۔ جو پانی پہلے پاک ہو اور یہ علم نہ ہو کہ بعد میں نجس ہوا یا نہیں، وہ پاک ہے اور جو پانی پہلے نجس ہو اور معلوم نہ ہو کہ بعد میں پاک ہوا یا نہیں، وہ نجس ہے۔

ص:26

56۔ کُتے، سُوّر اور غیر کتابی کافر کا جھوٹا بلکہ احتیاط مُستجب کے طور پر کتابی کافر کا جھوٹا بھی نجس ہے اور اس کا کھانا پینا حرام ہے مگر حرام گوشت جانور کا جھوٹا پاک ہے اور بلی کے علاوہ اس قسم کے باقی تمام جانوروں کے جھوٹے کا کھانا اور پینا مکروہ ہے۔