لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

وه چیزیں جو نماز میں مکروه هیں

1166۔ کسی شخص کا نماز میں اپنا چهره دائیں یا بائیں جانب اتنا کم موڑنا که لوگ یه نه کهیں که اس نے اپنا منه قبلے سے موڑ لیا هے مکروه هے۔ ورنه جیسا که بیان هوچکا هے اس کی نماز باطل هے۔ اور یه بھی مکروه هے که کوئی شخص نماز میں اپنی آنکھیں بند کرے یا دائیں اور بائیں طرف گھمائے اور اپنی ڈاڑھی اور هاتھوں سے کھیلے اور انگلیاں ایک دوسری میں داخل کرے اور تھوکے اور قرآن مجید یا کسی اور کتاب یا انگوٹھی کی تحریر کو دیکھے۔ اور یه بھی مکروه هے که الحمد، سوره اور ذکر پڑھتے وقت کسی کی بات سننے کے لئے خاموش هو جائے بلکه هر وه کام جو خضوع و خشوع کو کالعدم کر دے مکروه هے۔

ص:231

1167۔ جب انسان کو نیند آرهی هو اور اس وقت بھی جب اس نے پیشاب اور پاخانه روک رکھا هو نماز پڑھنا مکروه هے اور اسی طرح نماز کی حالت میں ایسا موزه پهننا بھی مکروه هے جو پاوں کو جکڑ لے اور ان کے علاوه دوسرے مکروهات بھی مفصل کتابوں میں بیان کئے گئے هیں۔