لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

نیت

ص:295

1559۔ انسان کے لئے روزے کی نیت دل سے گزارنا یا مثلاً یه کهنا که "میں کل روزه رکھوں گا" ضروری نهیں بلکه اس کا اراده کرنا کافی هے که وه الله تعالی کی رضا کے لئے اذان صبح سے مغرب تک کوئی ایسا کام نهیں کرے گا جس سے روزه باطل هوتا هو اور یقین حاصل کرنے کے لئے اس تمام وقت میں وه روزے سے رها هے ضروری هے که کچھ دیر اذان صبح سے پهلے اور کچھ دیر مغرب کے بعد بھی ایسے کام کرنے سے پرهیز کرے جن سے روزه باطل هو جاتا هے۔

1560۔ انسان ماه رمضان المبارک کی هر رات کو اس سے اگلے دن کے روزے کی نیت کر سکتا هے۔اور بهتر یه هے که اس مهینے کی پهلی رات کو هی سارے مهینے کے روزوں کی نیت کرے۔

1561۔ وه شخص جس کا روزه رکھنے کا اراده هو اس کے لئے ماه رمضان میں روزے کی نیت کا آخری وقت اذان صبح سے پهلے هے۔ یعنی اذان صبح سے پهلے روزے کی نیت ضروری هے اگرچه نیند یا ایسی هی کسی وجه سے اپنے ارادے کی طرف متوجه نه هو۔

1562۔ جس شخص نے ایسا کوئی کام نه کیا هو جو روزے کو باطل کرے تو وه جس وقت بھی دن میں مستحب روزے کی نیت کرلے اگرچه مغرب هونے میں کم وقت هی ره گیا هو، اس کا روزه صحیح هے۔

1563۔ جو شخص ماه رمضان المبارک کے روزوں اور اسی طرح واجب روزوں میں جن کے دن معین هیں روزے کی نیت کئے بغیر اذان صبح سے پهلے سوجائے اگر وه ظهر سے پهلے بیدار هو جائے اور روزے کی نیت کرے تو اس کا روزه صحیح هے اور اگر وه ظهر کے بعد بیدار هو تو احتیاط کی بناپر ضروری هے که قربت مطلقه کی نیت نه کرے اور اس دن کے روزے کی قضا بھی بجالائے۔

1564۔اگر کوئی شخص ماه رمضان المبارک کے روزے کے علاوه کوئی دوسرا روزه رکھنا چاهے تو ضروری هے که اس روزے کو معین کرے مثلاً نیت کرے که میں قضاکا یا کفار کا روزه رکھ رها هوں لیکن ماه رمضان المبارک میں یه نیت کرنا ضروری نهیں که میں ماه رمضان کا روزه کھ رها هوں بلکه اگر کسی کو علم نه هو یا بھول جائے که ماه رمضان هے اور کسی دوسرے روزے کی نیت کرے تب بھی وه روزه ماه رمضان کا روزه شمار هوگا۔

1565۔ اگر کوئی شخص جانتا هو که رمضان کا مهینه هے اور جان بوجھ کر ماه رمضان کے روزے کے علاوه کسی دوسرے روزے کی نیت کرے تو وه روزه جس کی اس نے نیت کی هے وه روزه شمار نهیں هوگا اور اسی طرح ماه رمضان کا روزه بھی شمار

ص:296

نهیں هوگا اگر وه نیت قصد قربت کے منافی هو بلکه اگر منافی نه هو تب بھی احتیاط کی بنا پر وه روزه ماه رمضان کا روزه شمار نهیں هوگا۔

1566۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ماه رمضان المبارک کے پهلے روزے کی نیت کرے لیکن بعد میں معلوم هوکه یه دوسرا یا تیسرا روزه تھا تو اس کا روزه صحیح هے۔

1567۔ اگر کوئی شخص اذان صبح سے پهلے روزے کی نیت کرنے کے بعد بے هوش هوجائے اور پھر اسے دن میں کسی وقت هوش آجائے تو احتیاط واجب کی بنا پر ضروری هے که اس دن کا روزه تمام کرے اور اگر تمام نه کرسکے تو اس کی قضا بجالائے۔

1568۔ اگر کوئی شخص اذان صبح سے پهلے روزے کی نیت کرے اور پھر بے حواس هو جائے اور پھر اسے دن میں کسی وقت هوش آجائے تو احتیاط واجب یه هے که اس دن کا روزه تمام کرے اور اس کی قضا بھی بجالائے۔

1569۔ اگر کوئی شخص اذان صبح سے پهلے روزے کی نیت کرے اور سوجائے اور مغرب کے بعد بیدار هو تو اس کا روزه صبح هے۔

1570۔ اگر کسی شخص کو علم نه هو یا بھول جائے که ماه رمضان هے اور ظهر سے پهلے اس امر کی جانب متوجه هو اور اس دوران کوئی ایسا کام کر چکا هو جو روزے کو باطل کرتا هے تو اس کا روزه باطل هوگا لیکن ضروری هے که مغرب تک کوئی ایسا کام نه کرے جو روزے کو باطل کرتا هو اور ماه رمضان کے بعد روزے کی قضا بھی کرے۔ اور اگر ظهر کے بعد متوجه هو که رمضان کا مهینه هے تو احتیاط کی بنا پر یهی حکم هے اور اگر ظهر سے پهلے متوجه هو اور کوئی ایسا کام بھی نه کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو تو اس کا روزه صحیح هے۔

1571۔اگر ماه رمضان میں بچه اذان صبح سے پهلے بالغ هو جائے تو ضروری هے که روزه رکھے اور اگر اذان صبح کے بعد بالغ هو تو اس کا روزه اس پر واجب نهیں هے۔ لیکن اگر مستحب روزه رکھنے کا اراده کر لیا هو تو اس صورت میں احتیاط کی بنا پر اس دن کے روزے کو پورا کرنا ضروری هے۔

ص:297

1572۔ جو شخص میت کے روزے رکھنے کے لئے اجیر بنا هو یا اس کے ذمے کفارے کا روزے هوں اگر وه مستحب روزے رکھے تو کوئی حرج نهیں لیکن اگر قضا روزے کسی کے ذمے هوں تو وه مستحب روزه نهیں رکھ سکتا اور اگر بھول کر مستحب روزه رکھ لے تو اس صورت میں اگر اسے ظهر سے پهلے یاد آ جائے تو اس کا مستحب روزه کالعدم هو جاتا هے اور وه اپنی نیت واجب روزے کی جانب موڑ سکتا هے۔ اور اگر وه ظهر کے بعد متوجه هو تو احتیاط کی بنا پر اس کا روزه باطل هے اور اگر اسے مغرب کے بعد یاد آئے تو اس کے روزے کا صحیح هونا اشکال سے خالی نهیں۔

1573۔اگر ماه رمضان کے روزے کے علاوه کوئی دوسرا مخصوص روزه انسان پر واجب هو مثلاً اس نے منت مانی هو که ایک مقرره دن کو روزه رکھے گا اور جان بوجھ کر اذان صبح تک نیت نه کرے تو اس کا روزه باطل هے اور اگر اسے معلوم نه هو که اس دن کا روزه اس پر واجب هے یا بھول جائے اور ظهر سے پهلے اسے یاد آئے تو اگر اس نے کوئی ایسا کام نه کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو اور روزے کی نیت کرلے تو اس کا روزه صحیح هے اور اگر ظهر کے بعد اسے یاد آئے تو ماه رمضان کے روزے میں جس احیتاط کا ذکر کیا گیا هے اس کا خیال رکھے۔

1574۔ اگر کوئی شخص کسی غیر مُعَیَّن واجب روزے کے لئے مثلاً روزه کفاره کے لئے طهر کے نزدیک تک عمداً نیت نه کرے تو کوئی حرج نهیں بلکه اگر نیت سے پهلے مصمم اراده رکھتا هو که روزه نهیں رکھے گا یا مذبذب هو که روزه رکھے یا نه رکھے تو اگر اس نے کوئی ایسا کام نه کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو اور ظهر سے پهلے روزے کی نیت کرلے تو اس کا روزه صحیح هے۔

1575۔اگر کوئی کافر ماه رمضان میں ظهر سے پهلے مسلمان هو جائے اور اذان صبح سے اس وقت تک کوئی ایسا کام نه کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو تو احتیاط واجب کی بنا پر ضروری هے که روزے کی نیت کرے اور روزے کو تمام کرے اور اگر اس دن کا روزه نه رکھے تو اس کی قضا بجالائے۔

1576۔ اگر کوئی بیمار شخص ماه رمضان کے کسی دن میں ظهر سے پهلے تندرست هو جائے اور اس نے اس وقت تک کوئی ایسا کام نه کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو تو نیت کرکے اس دن کا روزه رکھنا ضروری هے اور اگر ظهر کے بعد تندرست هو تو اس دن کا روزه اس پر واجب نهیں هے۔

ص:298

1577۔ جس دن کے بارے میں انسان کو شک هو که شعبان کی آخری تاریخ هے یا رمضان کی پهلی تاریخ، اس دن کا روزه رکھنا اس پر واجب نهیں هے اور اگر روزه رکھنا چاهے تو رمضان المبارک کے روزے کی نیت نهیں کر سکتا لیکن نیت کرے که اگر رمضان هے تو رمضان کا روزه هے اور اگر رمضان نهیں هے تو قضا روزه یا اسی جیسا کوئی اور روزه هے تو بعید نهیں که اس کا روزه صحیح هو لیکن بهتر یه هے که قضا روزے وغیره کی نیت کرے اور اگر بعد میں پته چلے که ماه رمضان تھا تو رمضان کا روزه شمار هوگا لیکن اگر نیت صرف روزے کی کرے اور بعد میں معلوم هو که رمضان تھا تب بھی کافی هے۔

1578۔ اگر کسی دن کے بارے میں انسان کو شک هو که شعبان کی آخری تاریخ هے یا رمضان المبارک کی پهلی تاریخ تو وه قضا یا مستحب یا ایسے هی کسی اور روزه کی نیت کرکے روزے رکھ لے اور دن میں کسی وقت اسے پته چلے که ماه رمضان هے تو ضروری هے که ماه رمضان کے روزے کی نیت کرلے۔

1579۔ اگر کسی مُعَیَّن واجب روزے کے بارے میں مثلاً رمضان المبارک کے روزے کے بارے میں انسان مُذبذِب هو که اپنے روزے کو باطل کرے یا نه کرے یا روزے کو باطل کرنے کا قصد کرے تو خواه اس نے جو قصد کیا هو اسے ترک کردے اور کوئی ایسا کام بھی نه کرے جس سے روزه باطل هوتا هو اس کا روزه احتیاط کی بنا پر باطل هوجاتا هے۔

1580۔اگر کوئی شخص جو مستحب روزه یا ایسا واجب روزه مثلاً کفارے کا روزه رکھے هوئے هو جس کا وقت مُعَیَّن نه هو کسی ایسے کام کا قصد کرے جو روزے کو باطل کرتا هو مُذَبذِب هو که کوئی ایسا کام کرے یا نه کرے تو اگر وه کوئی ایسا کام نه کرے اور واجب روزے میں ظهر سے پهلے اور مستحب روزے میں غروب سے پهلے دوباره روزے کی نیت کرلے تو اس کا روزه صحیح هے۔