لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

نماز کی آیات پڑھنے کا طریقه

1516۔ نماز آیات کی دو رکعتیں هیں اور هر رکعت میں پانچ رکوع هیں۔اس کے پڑھنے کا طریقه یه هے که نیت کرنے کے بعد انسان تکبیر کهے اور ایک دفعه الحمد اور ایک پورا سوره پڑھے اور رکوع میں جائے اور پھر رکوع سے سر اٹھائے پھر دوباره ایک دفعه الحمد اور ایک سوره پڑھے اور پھر رکوع میں جائے۔ اس عمل کو پانچ دفعه انجام دے اور پانچویں رکوع سے قیام کی حالت میں آنے کے بعد دو سجدے بجالائے اور پھر اٹھ کھڑا هو اور پهلی رکعت کی طرح دوسری رکعت بجالائے اور تشهد اور سلام پڑھ کر نماز تمام کرے۔

1517۔نماز آیات میں یه بھی ممکن یه که انسان نیت کرنے اور تکبیر اور الحمد پڑھنے کے بعد ایک سورے کی آیتوں کے پانچ حصے کرے اور ایک آیت یا اس سے کچھ زیاده پڑھے اور بلکه ایک آیت سے کم بھی پڑھ سکتا هے لیکن احتیاط کی بنا پر ضروری هے که مکمل جمله هو اور اس کے بعد رکوع میں جائے اور پھر کھڑا هو جائے اور الحمد پڑھے بغیر اسی سوره کا دوسرا حصه پڑھے اور رکوع میں جائے اور اسی طرح اس عمل کو دهراتا رهے حتی که پانچویں رکوع سے پهلے سورے کو ختم

ص:289

کردے مثلاً سوره فلق میں پهلے بِسمِ اللهِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ ۔ قُل اَعُوذُ بِرَبِّ الفَلَقِ ۔ پڑھے اور رکوع میں جائے اس کے بعد کھڑا هو اور پڑھے مِن شَرَّ مَاخَلَقَ۔ اور دوباره رکوع میں جائے اور رکوع کے بعد کھڑا هو اور پڑھے۔ وَمِن شَرِّغَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ۔ پھر رکوع میں جائے اور پھر کھڑا هو اور پڑھے ومِن شِرّالنَّفّٰثٰتِ فِی العُقَدِ اور رکوع میں چلا جائے اور پھر کھڑا هو جائے اور پڑھے وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ۔ اور اس کے بعد پانچویں رکوع میں جائے اور (رکوع سے) کھڑا هونے کے بعد دو سجدے کرے اور دوسری رکعت بھی پهلی رکعت کی طرح بجالائے اور اس کے دوسرے سجدے کے بعد تشهد اور سلام پڑھے۔ اور یه بھی جائز هے که سورے کو پانچ سے کم حصوں میں تقسیم کرے لیکن جس وقت بھی سوره ختم کرے لازم هے که بعد والے رکوع سے پهلے الحمد پڑھے۔

1518۔ اگر کوئی شخص نماز آیات کی ایک رکعت میں پانچ دفعه الحمد اور سوره پڑھے اور دوسری رکعت میں ایک دفعه الحمد پڑھے اور سورے کو پانچ حصوں میں تقسیم کر دے تو کوئی حرج نهیں هے۔

1519۔ جو چیزیں یومیه نماز میں واجب اور مستحب هیں البته اگر نماز آیات جماعت کے ساتھ هو رهی هو تو اذان اور اقامت کی بجائے تین دفعه بطور رَجَاء "اَلصَّلوٰۃ" کها جائے لیکن اگر یه نماز جماعت کے ساتھ نه پڑھی جارهی هو تو کچھ کهنے کی ضرورت نهیں ۔

1520۔ نماز آیات پڑھنے والے کے لئے مستحب هے که رکوع سے پهلے اور اس کے بعد تکبیر کهے اور پانچویں اور دسویں رکوع کے بعد تکبیر سے پهلے "سَمَعِ اللهُ لِمَن حَمِدَه" بھی کهے۔

1521۔ دوسرے، چوتھے، چھٹے، آٹھویں اور دسویں رکوع سے پهلے قنوت پڑھنا مستحب هے اور اگر قنوت صرف دسویں رکوع سے پهلے پڑھ لیا جائے تب بھی کافی هے۔

1522۔ اگر کوئی شخص نماز آیات میں شک کرے که کتنی رکعتیں پڑھی هیں اور کسی نتیجے پر نه پهنچ سکے تو اس کی نماز باطل هے۔

1523۔اگر (کوئی شخص جو نماز آیات پڑھ رها هو) شک کرے که وه پهلی رکعت کے آخری رکوع میں هے یا دوسری رکعت کے پهلے رکوع میں اور کسی نتیجے پر نه پهنچ سکے تو اس کی نماز باطل هے لیکن اگر مثال کے طور پر شک کرے که چار رکوع بجالایا هے یا پانچ اور اس کا یه شک سجدے میں جانے سے پهلے هو تو جس رکوع کے بارے میں اسے شک هو که

ص:290

بجالایا هے یا نهیں اسے ادا کرنا ضروری هے لیکن اگر سجدے کے لئے جھک گیا هو تو ضروری هے که اپنے شک کی پروانه کرے۔

1524۔ نماز آیات کا هر رکوع رکن هے اور اگر ان میں عمداً کمی یا بیشی هو جائے تو نماز باطل هے۔ اور یهی حکم هے اگر سهواً کمی هو یا احتیاط کی بنا پر زیاده هو۔