لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

میراث کے احکام

2737۔ جو اشخاص متوفی سے رشتے داری کو بناپر ترکه پاتے هیں ان کے تین گروه هیں :

1۔ پهلا گروه متوفی کا باپ، ماں اور اولاد هے اور اولاد کے نه هونے کی صورت میں اولاد کی اولاد هے جهاں تک یه سلسله نیچے چلا جائے۔ ان میں سے جو کوئی متوفی سے زیاده قریب هو وه ترکه پاتا هے اور جب تک اس گروه میں سے اک شخص بھی موجود هو دوسرا اگر وه ترکه نهیں پاتا۔

2۔ دوسرا گروه، دادا ، دادی ،نانا، نانی، بهن اور بھائی هے اور بھائی اور بهن نه هونے کی صورت میں ان کی اولاد هے۔ ان میں سے جو کوئی متوفی سے زیاده قریب هو توه ترکه پاتا هے۔ اور جب تک اس گروه میں سے ایک شخص بھی موجود هو تیسرا گروه ترکه نهیں پاتا۔

3۔ تیسرا گروه چچا، پھوپھی ماموں خاله اور انکی اولاد هے۔ اور جب تک متوفی کے چچاوں پھوپھیوں، مامووں اور خلاوں میں سے ایک شخص بھی زنده هو اس کی اولاد ترکه نهیں پاتی لیکن اگر متوفی کا پدری چچا اور ماں باپ دونوں کی طرف سے چچا زاد بھائی موجود هو تو ترک باپ اور مال کی طرف سے چچازاد بھائیوںکو ملے گا اور پدری چچا کو نهیں ملے گالیکن اگر چچایا چچازار بھائی متعدد هوں یا متوفی کی بیوی زنده هو۔ تو یه حکم اشکال سے خالی نهیں هے۔

2738۔ اگر خود متوفی کا چچا، پھوپھی، ماموں اور خاله اور ان کی اولاد یا ان کی اولاد کی اولاد نه هو تو اس کے باپ اور ماں کے چچا، پھوپھی، ماموں اور خاله ترکه پاتے هیں اور اگر وه نه هوں تو ان کی اولاد ترکه پاتی هے اور اگر وه بھی نه هو تو متوفی کے دادا، دادی کے چچا پھوپھی، ماموں اور خاله ترکه پاتے هیں اور اگر وه بھی نه هوں تو ان کی اولاد ترکه پاتی هے۔

2739۔ بیوی اور شوهر جیسا که بعد میں تفصیل سے بتایا جائے گا ایک دوسرے سے ترکه پاتے هیں۔