لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

معامله سلف کے احکام

2121۔ جو جنس کسی نے بطور سلف خریدی هو اسے وه مدت ختم هونے سے پهلے بیچنے والے کے سوا کسی اور کے هاتھ نهیں بیچ سکتا اور مدت ختم هونے کے بعد اگرچه خریدار نے اس کا قبضه نه بھی لیا هو اسے بیچنے میں کوئی حرج نهیں۔ البته پھلوں کے علاوه جن غلوں مثلاً گیهوں اور جو وغیره کو تول کر یا ناپ کر فروخت کیا جاتا هے انهیں اپنے قبضے میں لینے سے پهلے ان کا بیچنا جائز نهیں هے ماسوا اس کے که گاهگ نے جس قیمت پر خریدی هوں اسی قیمت پر یا اس سے کم قیمت پر بیچے۔

2122۔ سلف کے لین دین میں اگر بیچنے والا مدت ختم هونے پر اس چیز کا قبضه دے جس کا سودا هوا هے تو خریدار کے لئے ضروری هے که اسے قبول کرے اگرچه جس چیز کا سودا هوا هے اس سے بهتر چیز دے رها هو جبکه اس چیز کو اسی جنس میں شمار کیا جائے۔

2123۔ اگر بیچنے والا جو جنس دے وه اس جنس سے گھٹیا هو جس کا سودا هوا هے تو خریدار اسے قبول کرنے سے انکار کر سکتا هے۔

2124۔ اگر بیچنے والا اس جنس کی بجائے جس کا سودا هوا هے کوئی دوسری جنس دے اور خریدار اسے لینے پر راضی هو جائے تو اشکال نهیں هے۔

ص:397

2125۔ جو چیز بطور سلف بیچی گئی هو اگر وه خریدار کے حوالے کرنے کے لئے طے شده وقت پر دستیاب نه هوسکے تو خریدار کو اختیار هے که انتظار کرے تاکه بیچنے والا اسے مهیا کر دے یا سودا فسخ کر دے اور جو چیز بیچنے والے کو دی هو اسے واپس لے لے اور احتیاط کی بنا پر وه چیز بیچنے والے کو زیاده قیمت پر نهیں بیچ سکتا هے۔

2126۔ اگر ایک شخص کوئی چیز بیچے اور معاهده کرے که کچھ مدت بعد وه چیز خریدار کے حوالے کر دے گا اور اس کی قیمت بھی کچھ مدت بعد لے گا تو ایسا سودا باطل هے۔