لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

مسافر کے روزوں کے احکام

1723۔جس مسافر کے لئے سفر میں چار رکعتی نماز کے بجائے دو رکعت پڑھنا ضروری هو اسے روزه نهیں رکھنا چاهئے لیکن وه مسافر جو پوری نماز پڑھتا هو مثلاً وه شخص جس کا پیشه هی سفر هو یا جس کا سفر کسی ناجائز کام کے لئے هو ضروری هے که سفر میں روزه رکھے۔

1724۔ ماه رمضان المبارک میں سفر کرنے میں کوئی حرج نهیں لیکن روزے سے بچنے کے لئے سفر کرنا مکروه هے اور اسی طرح رمضان المبارک کی چوبیسویں تاریخ سے پهلے سفر کرنا (بھی مکروه هے) بجز اس سفر کے جو حج، عمره یا کسی ضروری کام کے لئے هو۔

1725۔اگر ماه رمضان المبارک کے روزوں کے علاوه کسی خاص دن کا روزه انسان پر واجب هو مثلاً وه روزه اجارے یا اجارے کی مانند کسی وجه سے واجب هوا هو یا اعتکاف کے دنوں میں سے تیسرا دن هو تو اس دن سفر نهیں کر سکتا اور اگر سفر میں هو اور اس کے لئے ٹھهرنا ممکن هو تو ضروری هے که دس دن ایک جگه قیام کرنے کی نیت کرے اور اس دن روزه رکھے لیکن اگر اس دن کا روزه منت کی وجه سے واجب هوا هو تو ظاهر یه هے که اس دن سفر کرنا جائز هے اور قیام کی نیت کرنا واجب نهیں۔ اگرچه بهتر یه هے که جب تک سفر کرنے کے لئے مجبور نه هو سفر نه کرے اور اگر سفر میں هو تو قیام کرنے کی نیت کرے۔

1726۔ اگر کوئی شخص مستحب روزے کی منت مانے لیکن اس کے لئے دن معین نه کرے تو وه شخص سفر میں اسیا مَنّتی روزه نهیں رکھ سکتا لیکن اگر منت مانے کی سفر کے دوران ایک مخصوص دن روزه رکھے گا تو ضروری هے که وه روزه سفر

ص:322

میں رکھنے نیز اگر منت مانے کی سفر میں هو یا نه هو ایک مخصوص دن کا روزه رکھے گا تو ضروری هے که اگرچه سفر میں تب بھی اس دن کا روزه رکھے۔

1727۔ مسافر طلب حاجت کے لئے تین دن مدینه طیبه میں مستحب روزه رکھ سکتا هے اور اَحوَط یه هے که وه تین دن بدن، جمعرات اور جمعه هوں۔

1728۔ کوئی شخص جسے یه علم نه هو که مسافر کا روزه رکھنا باطل هے، اگر سفر میں روزه رکھ لے اور دن هی دن میں اسے حکم مسئله معلوم هو جائے تو اس کا روزه باطل هے لیکن اگر مغرب تک حکم معلوم نه هو تو اس کا روزه صحیح هے۔

1729۔ اگر کوئی شخص یه بھول جائے که وه مساف هے یا یه بھول جائے که مسافر کا روزه باطل هوتاهے اور سفر کے دوران روزه رکھ لے تو اس کا روزه باطل هے۔

1730۔ اگر روزه دار ظهر کے بعد سفر کرے تو ضروری هے احتیاط کی بنا پر اپنے روزے کو تمام کرے اور اگر ظهر سے پهلے سفر کرے اور رات سے هی سفر کا اراده رکھتا هو تو اس دن کا روزه نهیں رکھ سکتا بلکه اگر رات سے سفر کا اراده نه هو تب بھی احتیاط کی بنا پر اس دن روزه نهیں رکھ سکتا لیکن هر صورت میں حد تَرخُّص تک پهنچنے سے پهلے ایسا کوئی کام نهیں کرنا چاهئے جو روزه کو باطل کرتا هو ورنه اس پر کفاره واجب هوگا۔

1731۔ اگر مسافر ماه رمضان المبارک میں خواه وه فجر سے پهلے سفر میں هو یا روزے سے هو اور سفر کرے اور ظهر سے پهلے اپنے وطن پهنچ جائے یا ایسی جگه پهنچ جائے جهاں وه دس دن قیام کرنا چاهتا هو اور اس نے کوئی ایسا کام نه کیا هوجو روزے کو باطل کرتا هو تو ضروری هے که اس دن کا روزه رکھے اور اگر کوئی ایسا کام کیا هو جو روزے کو باطل کرتا هو تو اس دن کا روزه اس پر واجب نهیں هے۔

1732۔اگر مسافر ظهر کے بعد اپنے وطن پهنچے یا ایسی جگه پهنچے جهاں دس دن قیام کرنا چاهتا هو تو وه اس دن کا روزه نهیں رکھ سکتا۔

1733۔ مسافر اور وه شخص جو کسی عذر کی وجه سے روزه نه رکھ سکتا هو اس کے لئے ماه رمضان المبارک میں دن کے وقت جماع کرنا اور پیٹ بھر کر کھانا اور پینا مکروه هے۔

ص:323