لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

قُنوت

1126۔تمام واجب اور مستحب نمازوں میں دوسری رکعت کے رکوع سے پهلے قنوت پڑھنا مستحب هے لیکن نماز شفع میں ضروری هے که اسے رجاءً پڑھے اور نماز وتر میں بھی باوجودیکه ایک رکعت کی هوتی هے رکوع سے پهلے قنوت پڑھنا مستحب هے۔ اور نماز کی جمعه کی هر رکعت میں ایک قنوت، نماز آیات میں پانچ قنوت، نماز عید فطر و قربان کی پهلی رکعت میں پانچ قنوت اور دوسری رکعت میں چار قنوت هیں۔

1127۔ مستحب که قنوت پڑھتے وقت هاتھ چهرے کے سامنے اور هتھیلیاں ایک دوسری کے ساتھ ملا کر آسمان کی طرف رکھے اور انگوٹھوں کے علاوه باقی انگلیوں کو آپس میں ملائے اور نگاه هتھیلیوں پر رکھے۔

1128۔ قنوت میں انسان جو ذکر بھی پڑھے خواه ایک دفعه "سُبحَانَ اللهِ" هی کهے کافی هے اور بهتر هے که یه دعا پڑھے۔ لاَّ اِلٰهَ اِلاَّ اللهُ الحَلِیمُ الکَرِیمُ، لآَ اِلٰهَ اِلاَّ اللهُ العَلِیُّ العَظِیمُ، سُبحَانَ اللهِ رَبِّ السَّمٰوَاتِ السَّبعِ وَرَبِّ الاَرَضِینَ السَّبعِ وَمَافِیھِنَ وَمَا بَینَھُنَّ وَرَبِّ العَرشِ العَظِیمِ وَالحَمدُ لِلّٰهِ رَبِّ العَالَمِینَ۔

ص:221

1129۔ مستحب هے که انسان قنوت بلند آواز سے پڑھے لیکن اگر ایک شخص جماعت کے ساتھ نماز پڑھ رها هو اور امام اس کی آواز سن سکتا هو تو اس کا بلند آواز سے قنوت پڑھنا مستحب نهیں هے۔

1130۔ اگر کوئی شخص عمداً قنوت نه پڑھے تو اس کی قضا نهیں هے اور اگر بھول جائے اور اس سے پهلے که رکوع کی حد تک جھکے اسے یاد آجائے تو مستحب هے که کھڑا هو جائے اور قنوت پڑھے۔ اور اگر رکوع میں یاد آجائے تو مستحب هے که رکوع کے بعد قضا کرے اور اگر سجدے میں یاد آئے تو مستحب هے که سلام کے بعد اس کی قضا کرے۔