لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

قضا نماز

1379۔ جس شخص نے اپنی یومیه نمازیں ان کے وقت نه پڑھی هوں تو ضروری هے که ان کی قضا بجالائے اگرچه وه نماز کے تمام وقت کے دوران سویا رها هو یا اس نے مدهوشی کی وجه سے نماز نه پڑھی هو اور یهی حکم هر دوسری واجب نماز کا هے جسے اس کے وقت میں نه پڑھا هو۔ حتی که احتیاط لازم کی بنا پر یهی حکم هے اس نماز کا جو منت ماننے کی وجه سے مُعَیَّین وقت میں اس پر واجب هو چکی هو۔ لیکن نماز عید فطر اور نماز عید قربان کی قضا نهیں هے۔ ایسی هی جو نمازیں کسی عورت نے حیض یا نفاس کی حالت میں نه پڑھی هوں ان کی قضا واجب نهیں خواه وه یومیه نمازیں هوں یا کوئی اور هوں۔

1380۔ اگر کسی شخص کو نماز کے وقت کے بعد پته چلے که جو نماز اس نے پڑھی تھی وه باطل تھی تو ضروری هے که اس نماز کی قضا کرے۔

1381۔ جس شخص کی نماز قضا هو جائے ضروری هے که اس کی قضا پڑھنے میں کوتاهی نه کرے البته اس کا فوراً پڑھنا واجب نهیں هے۔

ص:269

1382۔ جس شخص پر کسی نماز کی قضا (واجب) هو وه مستحب نماز پڑھ سکتا هے۔

1383۔ اگر کسی شخص کو احتمال هو که قضا نماز اس کے ذمّے هے یا جو نمازیں پڑھ چکا هے وه صحیح نهیں تھیں تو مستحب هے که احتیاطاً نمازوں کی قضا کرے۔

1384۔ یومیه نمازوں کی قضا میں ترتیب لازم نهیں هے سوائے ان نمازوں کے جن کی ادا میں ترتیب هے مثلاً ایک دن کی نماز ظهر و عصر یا مغرب و عشا۔ اگرچه دوسری نمازوں میں بھی ترتیب کا لحاظ رکھنا بهتر هے۔

1385۔ اگرکوئی شخص چاهے که یومیه نمازوں کے علاوه چند نمازوں مثلاً نماز آیات کی قضا کرے یا مثال کے طور پر چاهے که کسی ایک یومیه نماز کی اور چند غیر یومیه نمازوں کی قضا کرے تو ان کا ترتیب کے ساتھ قضا کرنا ضروری نهیں هے۔

1376۔ اگر کوئی شخص ان نمازوں کی ترتیب بھول جائے جو اس نے نهیں پڑھیں تو بهتر هے که انهیں اس طرح پڑھے که اسے یقین هو جائے که اس نے وه اسی ترتیب سے پڑھی هیں جس ترتیب سے وه قضا هوئی تھیں۔ مثلاً اگر ظهر کی ایک نماز اور مغرب کی ایک نماز کی قضا اس پر واجب هو اور اسے یه معلوم نه هو که کون سی پهلے قضا هوئی تھی تو پهلے ایک نماز مغرب اور اس کے بعد ایک نماز ظهر اور دوباره نماز مغرب پڑھے یا پهلے ایک نماز ظهر اور اس کے بعد ایک نماز مغرب اور پھر دوباره ایک نماز ظهر پڑھے تاکه اسے یقین هو جائے که جو نماز بھی پهلے قضا هوئی تھی وه پهلے هی پڑھی گئی هے۔

1387۔ اگر کسی شخص سے ایک دن کی نماز ظهر اور کسی اور دن کی نماز عصر یا دو نماز ظهر یا دو نماز عصر قضا هوئی هوں اور اسے معلوم نه هو که کونسی پهلے قضا هوئی هوے تو اگر وه دو نمازیں چار رکعتی اس نیت سے پڑھے که ان میں سے پهلی نماز پهلے دن کی قضا هے اور دوسری، دوسرے دن کی قضا هے تو ترتیب حاصل هونے کے لئے کافی هے۔

1388۔ اگر کسی شخص کی ایک نماز ظهر اور ایک نماز عشا یا ایک نماز عصر اور ایک نماز عشا قضا هوجائے اور اسے یه معلوم نه هو که کون سی پهلے قضا هوئی هے تو بهتر هے که انهیں اس طرح پڑھے که اسے یقین هو جائے که اس نے انهیں ترتیب سے پڑھا هے مثلاً اگر اس سے ایک نماز ظهر اور ایک نماز عشا قضا هوئی هو اور اسے یه علم نه هو که پهلے کون سی قضا هوئی تھی تو وه پهلے ایک نماز ظهر، اس کے بعد ایک نماز عشا، اور پھر دوباره ایک نماز ظهر پڑھے یا پهلے ایک نماز عشا، اس کے بعد ایک نماز ظهر اور پھر دوباره ایک نماز عشا پڑھے۔

ص:270

1389۔ اگر کسی شخص کو معلوم هو که اس نے ایک چار رکعتی نماز نهیں پڑھی لیکن یه علم نه هو که وه ظهر کی نماز تھی یا عشا کی تو اگر وه ایک چار رکعتی نماز اس نماز کی قضا کی نیت سے پڑھے جو اس نے نهیں پڑھی تو کافی هے اور اسے اختیار هے که وه نماز بلند آواز سے پڑھے یا آهسته پڑھے۔

1390۔ اگر کسی شخص کی مسلسل پانچ نمازیں قضا هو جائیں اور اسے یه معلوم نه هو که ان میں سے پهلی کون سی تھی تو اگر وه نو نمازیں ترتیب سے پڑھے مثلاً نماز صبح سے شروع کرے اور ظهر و عصر اور مغرب و عشا پڑھنے کے بعد دوباره نماز صبح اور ظهر و عصر اور مغرب پڑھے تو اسے ترتیب کے بارے میں یقین حاصل هو جائے گا۔

1391۔ جس شخص کو معلوم هو که اس کی یومیه نمازوں میں سے کوئی نه کوئی ایک نه ایک دن قضا هوئی هے لیکن ان کی ترتیب نه جانتا هو تو بهتر یه هے که پانچ دن رات کی نمازیں پڑھے اور اگر چھ دنوں میں اس کی چھ نمازیں قضا هوئی هوں تو چھ دن رات کی نمازیں پڑھے اور اسی طرح هر اس نماز کے لئے جس سے اس کی قضا نمازوں میں اضافه هو ایک مزید دن رات کی نمازیں پڑھے تاکه اسے یقین هوجائے که اس نے نمازیں اسی ترتیب سے پڑھی هیں۔ جس ترتیب سے قضا هوئی تھیں مثلاً اگر ساتھ دن کی سات نمازیں نه پڑھی هوں تو سات دان رات کی نمازوں کی قضا کرے۔

1392۔ مثال کے طور پر اگر کسی کی چند صبح کی نمازیں یا چند ظهر کی نمازیں قضا هو گئی هوں اور وه ان کی تعداد نه جانتا هو یا بھول گیا هو مثلاً یه نه جانتا هو که وه تین تھیں، چار تھیں یا پانچ تو اگر وه چھوٹے عدد کے حساب سے پڑھ لے تو کافی هے لیکن بهتر یه هے که اتنی نمازیں پڑھے که اسے یقین هو جائے که ساری قضا نمازیں پڑھ لی هیں۔ مثلا اگر وه بھول گیا هو که اس کی کتنی نمازیں قضا هوئی تھیں اور اسے یقین هو که دس سے زیاده نه تھیں تو احتیاطاً صبح کی دس نمازیں پڑھے۔

1393۔جس شخص کی گزشته دنوں کی فقط ایک نماز قضا هوئی هو اس کے لئے بهتر هے که اگر اس دن کی نماز کی فضیلت کا وقت ختم نه هوا هو تو پهلے قضا پڑھے اور اس کے بعد اس دن کی نماز میں مشغول هو۔ نیز اور اگر اس کی گزشته دنوں کی کوئی نماز قضا نه هوئی هو لیکن اسی دن کی ایک یا ایک سے زیاده نمازیں قضا هوئی هوں تو اگر اس دن کی نماز کی فضیلت کا وقت ختم نه هوا هو تو بهتر یه هے که اس دن کی قضا نمازیں ادا نماز سے پهلے پڑھے۔

1394۔اگر کسی شخص کو نماز پڑھتے هوئے یاد آئے که اسی دن کی ایک یا زیاده نمازیں اس سے قضا هوگئی هیں یا گزشته دنوں کی صرف ایک قضا نماز اس کے ذمے هے تو اگر وقت وسیع هو اور نیت کو قضا نماز کی طرف پھیرنا ممکن هو اور اس

ص:271

دن کی نماز کی فضیلت کا وقت ختم نه هوا هو تو بهتر یه هے که قضا نماز کی نمیت کرے۔ مثلاً اگر ظهر کی نماز میں تیسری رکعت کے رکوع سے پهلے اسے یاد آئے که اس دن کی صبح کی نماز قضا هوئی هے اور اگر ظهر کی نماز کا وقت بھی تنگ نه هو تو نیت کو صبح کی نماز کی طرف پھیردے اور نماز کو دو رکعتی تمام کرے اور اس کے بعد نماز ظهر پڑھے هاں اگر وقت تنگ هو یا نیت کو قضا نماز کی طرف نه پھیر سکتا هو مثلاً نماز ظهر کی تیسری رکعت کے رکوع میں اسے یاد آئے که اس نے صبح کی نماز نهیں پڑھی تو چونکه اگر وه نماز صبح کی نیت کرنا چاهے تو ایک رکوع جو که رکن هے زیاده هو جاتا هے اس لئے نیت کو صبح کی قضا کی طرف نه پھیرے۔

1395۔ اگر گزشته دنوں کی قضا نمازیں ایک شخص کے ذمے هوں اور اس دن کی (جب نماز پڑھ رها هے) ایک یا ایک سے زیاده نمازیں بھی اس سے قضا هوگئی هوں اور ان سب نمازوں کو پڑھنے کے لئے اس کے پاس وقت نه هو یا وه ان سب کو اسی دن نه پڑھنا چاهتا هو تو مستحب هے که اس دن کی قضا نمازوں کو ادا نماز سے پهلے پڑھے اور بهتریه هے که سابق نمازیں پڑھنے کے بعد ان قضا نمازوں کی جو اس دن ادا نماز سے پهلے پڑھی هوں دوباره پڑھے۔

1396۔ جب تک انسان زنده هے خواه وه اپنی قضا نمازیں پڑھنے سے قاصر هی کیوں نه هو کوئی دوسرا شخص اس کی قضا نمازیں نهیں پڑھ سکتا۔

1397۔ قضا نماز باجماعت بھی پڑھی جاسکتی هے خواه امام جماعت کی نماز ادا هو یا قضا هو اور یه ضروری نهیں که دونوں ایک هی نماز پڑھیں مثلاً اگر کوئی شخص صبح کی قضا نماز کو امام کی نماز ظهر یا نماز عصر کے ساتھ پڑھے تو کوئی حرج نهیں هے۔

1398۔ مستحب هے که سمجھدار بچے کو (یعنی اس بچے کو جو برے بھلے کی سمجھ رکھتا هو نماز پڑھنے اور دوسری عبادات بجالانے کی عادت ڈالی جائے بلکه مستحب هے که اسے قضا نمازیں پڑھنے پر بھی آماده کیا جائے۔