لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

قسم کھانے کے احکام

2679۔ جب کوئی شخص قسم کھائے که فلاں کام انجام دے گا یا ترک کرے گا مثلاً قسم کھائے که روزه رکھے گا یا تمباکو استمعال کرے گا تو اگر بعد میں جان بوجھ کر اس قسم کے خلاف عمل کرے تو ضروری هے که کفاره دے یعنی ایک غلام آزاد کرے یا دس فقیروں کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا انھیں پوشاک پهنائے اور اگر ان اعمال کو بجا نه لاسکتا هو تو ضروری هے که تین دن روزے رکھے اور یه بھی ضروری هے اور که روزے مسلسل رکھے۔

2680۔ قسم کی چند شرطیں هیں:۔

1۔ جو شخص قسم کھائے ضروری هے که وه بالغ اور عاقل هو نیز اپنے ارادے اور اختیار سے قسم کھائے۔ لهذا بچے یا دیوانے یا بے حواس یا اس شخص کا قسم کھانا جسے مجبور کیا گیا هو درست نهیں هے۔ اور اگر کوئی شخص جذبات میں آکر بلا اراده یا بے اختیار قسم کھائے تو اس کے لئے بھی یهی حکم هے۔

ص:511

2۔ (قسم کھانے والا) جس کام کے انجام دینے کی قسم کھائے ضروری هے که وه حرام یا مکروه نه هو اور جس کام کے ترک کرنے کی قسم کھائے ضروری هے که وه واجب یا مستحب نه هو۔ اور اگر کوئی مباح کام کرنے کی قسم کھائے تو اگر عقلاء کی نظر میں اس کام کو انجام دینا اس کو ترک کرنے سے بهتر هو تو اس کی قسم صحیح هے اور اسی طرح کسی کام کو ترک کرنے کی قسم کھائے تو اگر عقلاء کی نظر میں اسے ترک کرنا اس کو انجام دینے سے بهتر هو تو اس کی قسم صحیح هے۔بلکه دونوں صورتوں میں اگر اس کا انجام دینا یا ترک کرنا عقلاء کی نظر میں بهتر نه هو لیکن خود اس شخص کے لئے بهتر هو تب بھی اس کی قسم صحیح هے۔

3۔ (قسم کھانے والا) الله تعالی کے ناموں میں سے کسی ایسے نام کی قسم کھائے جو اس ذات کے سوا کسی اور کے لئے استعمال نه هوتا هو مثلاً خدا اور الله ۔ اور اگر ایسے نام کی قسم کھائے جو اس ذات کے سوا کسی اور کے ل4ے بھی استعمال هوتا هو لیکن الله تعالی کے لئے اتنی کثرت سے استعمال هوتا هو که جب بھی کوئی وه نام لے تو خدائے بزرگ و برتر کی ذات هی ذهن میں آتی هو مثلاً اگر کوئی خالق اور رازق کی قسم کھائے تو قسم صحیح هے۔ بلکه اگر کسی ایسے نام کی قسم کھائے که جب اس نام کو تنها بولا جائے تو اس سے صرف ذات باری تعالی هی ذهن میں نه آتی هو لیکن اس نام کو قسم کھانے کے مقام میں استعمال کیا جائے تو ذات حق هی ذهن میں آتی هو مثلاً سمیع اور بصیر (کی قسم کھائے) تب بھی اس کی قسم صحیح هے۔

4۔ (قسم کھانے والا) قسم کے الفاظ زبان پر لائے۔ لیکن اگر گونگا شخص اشارے سے قسم کھائے تو صحیح هے اور اسی طرح وه شخص جو بات کرنے پر قادر نه هو اگر قسم کو لکھے اور دل میں نیت کر لے تو کافی هے بلکه اس کے علاوه صورتوں میں بھی (کافی هے۔ نیز) احتیاط ترک نهیں هوگی۔

5۔ (قسم کھانے والے کے لئے) قسم پر عمل کرنا ممکن هو۔ اور اگر قسم کھانے کے وقت اس کے لئے اس پر عمل کرنا ممکن هو لیکن بعد میں عاجز هو جائے اور اس نے اپنے آپ کو جان بوجھ کر عاجز نه کیا هو تو جس وقت سے عاجز هوگا اس وقت سے اس کی قسم کالعدم هوجائے گی۔ اور اگر منت یا قسم یا عهد پر عمل کرنے سے اتنی مشقت اٹھانی پڑے جو اس کی برداشت سے باهر هو تو اس صورت میں بھی یهی حکم هے۔

2681۔ اگر باپ، بیٹے کو یا شوهر، بیوی کو قسم کھانے سے رو کے تو ان کی قسم صحیح نهیں هے۔

ص:512

2682۔اگر بیٹا، باپ کی اجازت کے بغیر اور بیوی شوهر کی اجازت کے بغیر قسم کھائے تو باپ اور شوهر ان کی قسم فسخ کر سکتے هیں۔

2683۔ اگر انسان بھول کر یا مجبوری کی وجه سے یا غفلت کی بنا پر قسم پر عمل نه کرے تو اس پر کفاره واجب نهیں هے اور اگر اسے مجبور کیا جائے که قسم پر عمل نه کرے تب بھی یهی حکم هے۔اور اگر وهمی قسم کھائے مثلاً یه کهے که والله میں ابھی نماز میں مشغول هوتا هوں اور هم کی وجه سے مشغول نه هو تو اگر اس کا وهم ایسا هو که اس کی وجه سے مجبور هو کر قسم پر عمل نه کرے تو اس پر کفاره نهیں هے۔

2684۔ اگر کوئی شخص قسم کھائے که میں جو کچھ کهه رها هوں سچ کهه رها هوں تو اگر وه سچ کهه رها هے تو اس کا قسم کھانا مکروه هے اور اگر جھوٹ بول رها هے تو حرام هے بلکه مقدمات کے فیصلے کے وقت جھوٹی قسم کھانا کبیره گناهوں میں سے هے لیکن اگر وه اپنے آپ کو یا کسی دوسرے مسلمان کو کسی ظالم کے شر سے نجات دلانے کے لئے جھوٹی قسم کھائے تو اس میں اشکال نهیں بلکه بعض اوقات ایسی قسم کھانا واجب هو جاتا هے تاهم اگر توریه کرنا ممکن هو۔ یعنی قسم کھاتے وقت قسم کے الفاظ کے ظاهری مفهوم کو چھوڑ کر دوسرے مطلب کی نیت کرے اور جو مطلب اس نے لیا هے اس کو ظاهر نه کرے۔ تو احتیاط لازم یه هے که توریه کرے مثلاً اگر کوئی ظالم کسی کو اذیت دینا چاهے اور کسی دوسرے شخص سے پوچھے که کیا تم نے فلاں شخص کو دیکھا هے؟ اور اس نے اس شخص کو ایک منٹ قبل دیکھا هو تو وه کهے که میں نے اسے نهیں دیکھا او قصد یه کرے که اس وقت سے پانچ منٹ پهلے میں نے اسے نهیں دیکھا۔