لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

قراءت

ص:198

987۔ ضروری هے که انسان روزانه کی واجب نمازوں کی پهلی اور دوسری رکعت میں پهلے الحمد اور اس کے بعد احتیاط کی بنا پر کسی ایک پورے سورے کی تلاوت کرے اور وَالضَّحٰی اور اَلَم نَشرَح کی سورتیں اور اسی طرح سوره فیل اور سوره قریش احتیاط کی بنا پر نماز میں ایک سورت شمار هوتی هیں۔

988۔ اگر نماز کا وقت تنگ هو یا انسان کسی مجبوری کی وجه سے سوره نه پڑھ سکتا هو مثلاً اسے خوف هو که اگر سوره پڑھے گا تو چور یا درنده یا کوئی اور چیز اسے نقصان پهنچائے گی یا اسے ضروری کام هو تو اگر وه چاهے تو سوره نه پڑھے بلکه وقت تنگ هونے کی صورت میں اور خوف کی بعض حالتوں میں ضروری هے که وه سوره نه پرھے۔

989۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر الحمد سے پهلے سوره پڑھے تو اس کی نماز باطل هوگی لیکن اگر غلَطی سے الحمد سے پهلے سوره پڑھے اور پڑھنے کے دوران یاد آئے تو ضروری هے که سوره کو چھوڑ دے اور الحمد پڑھنے کے بعد سوره شروع سے پڑھے۔

990۔ اگر کوئی شخص الحمد اور سوره یا ان سے کسی ایک کا پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں جانے کے بعد اسے یاد آئے تو اس کی نماز صحیح هے۔

991۔ اگر رکوع کے لئے جھکنے سے پهلے کسی شخص کو یاد آئے که اس نے الحمد اور سوره نهیں پڑھا تو ضروری هے که پڑھے اور اگر یه یاد آئے که سوره نهیں پڑھا تو ضروری هے که فقط سوره پڑھے لیکن اگر اسے یاد آئے که فقط الحمد نهیں پڑھی تو ضروری هے که پهلے الحمد اور اس کے بعد دوباره سوره پڑھے اور اگر جھک بھی جائے لیکن رکوع حد تک پهنچنے سے پهلے یاد آئے که الحمد اور سوره یا فقط سوره یا فقط الحمد نهیں پڑھی تو ضروری هے که کھڑا هو جائے اور اسی حکم کے مطابق عمل کرے۔

992۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر فرض نماز میں ان چار سوروں میں سے کوئی ایک سوره پڑھے جن میں آیه سجده هو اور جن کا ذکر مسئله 361 میں کیا گیا هے تو واجب هے که آیه سجده پڑھنے کے بعد سجده کرے لیکن اگر سجده لائے تو احتیاط کی بنا پر اس کی نماز باطل هے اور ضروری هے که اسے دوباره پڑھے اور اگر سجده نه کرے تو اپنی نماز جاری رکھ سکتا هے اگرچه سجده نه کرکے اس نے گناه کیا هے۔

ص:199

993۔اگر کوئی شخص بھول کر ایسا سوره پڑھنا شروع کر دے جس میں سجده واجب هو لیکن آیه سجده پر پهنچنے سے پهلے اسے خیال آجائے تو ضروری هے که اس سوره کو چھوڑ دے اور کوئی دوسرا سوره پڑھے اور آیه سجده پڑھنے کے بعد خیال آئے تو ضروری هے که جس طرح سابقه مسئله میں کها گیا هے عمل کرے۔

994۔ اگر کوئی شخص نماز کے دوران کسی دوسرے کو آیه سجده پڑھتے هوئی سنے تو اس کی نماز صحیح هے لیکن احتیاط کی بنا پر سجدے کا اشاره کرے اور نماز ختم کرنے کے بعد اس کا سجده بجالائے۔

995۔ مستحب نماز میں سوره پڑھنا ضروری نهیں هے خواه وه نماز منت ماننے کی وجه سے هی واجب کیوں نه هوگئی هو۔ لیکن اگر کوئی شخص ایسی مستحب نمازیں ان کے احکام کے مطابق پڑھنا چاهے مثلاً نماز وحشت که جن میں مخصوص سورتیں پڑھنی هوتی هیں تو ضروری هے که وهی سورتیں پرھے۔

996۔ جمعه کی نماز میں اور جمعه کے دن ظهر کی نماز میں پهلی رکعت میں الحمد کے بعد سوره جمعه اور دوسری رکعت میں الحمد کے بعد سوره منافقوں پڑھنا مستحب هے۔ اور اگر کوئی شخص ان میں سے کوئی ایک سوره پڑھنا شروع کر دے تو احتیاط واجب کی بنا پر اسے چھوڑ کر کوئی دوسرا سوره نهیں پڑھ سکتا۔

997۔ اگر کوئی شخص الحمد کے بعد سوره اخلاص یا سوره کافروں پڑھنے لگے تو وه اسے چھوڑ کر کوئی دوسرا سوره نهیں پڑھ سکتا البته اگر نماز جمعه یا جمعه کے دن نماز ظهر میں بھول کر سوره جمعه اور سوره منافقون کی بجائے ان دو سورتوں میں سے کوئی سوره پڑھے تو انهیں چھوڑ سکتا هے اور سوره جمعه اور سوره منافقون پڑھ سکتا هے اور احتیاط یه هے که اگر نصف تک پڑھ چکا هو تو پھر ان سوروں کو نه چھوڑے۔

998۔ اگر کوئی شخص جمعه کی نماز میں یا جمعه کے دن ظهر کی نماز میں جان بوجھ کر سوره اخلاص یا سوره کافرون پڑھے تو خواه وه نصف تک نه پهنچا هو احتیاط واجب کی بنا پر انهیں چھوڑ کر سوره جمعه اور سوره منافقوں نهیں پڑھ سکتا ۔

999۔ اگر کوئی شخص نماز میں سوره اخلاص یا سوره کافرون کے علاوه کوئی دوسرا سوره پڑھے تو جب تک نصف تک نه پهنچا هو اسے چھوڑ سکتا هے اور دوسرا سوره پڑھ سکتا هے۔ اور نصف تک پهنچنے کے بعد بغیر کسی وجه کے اس سوره کو چھوڑ کر دوسرا سوره پڑھنا احتیاط کی بنا پر جائز نهیں۔

ص:200

1000۔ اگر کوئی شخص کسی سورے کا کچھ حصه بھول جائے یا به امر مجبوری مثلاً وقت کی تنگی یا کسی اور وجه سے اسے مکمل نه کرسکتے تو وه اس سوره کو چھوڑ کر کوئی دوسرا سوره پڑھ سکتا هے خواه نصف تک هی پهنچ چکا هو یا وه سوره اخلاص یا سوره کافرون هی هو۔

1001۔ مرد پر احتیاط کی بنا پر واجب هے که صبح اور مغرب و عشا کی نمازوں پر الحمد اور سوره بلند آواز سے پڑھے اور مرد اور عورت دونوں پر احتیاط کی بنا پر واجب هے که نماز ظهر و عصر میں الحمد اور سوره آهسته پڑھیں۔

1002۔احتیاط کی بنا پر ضروری هے که مرد صبح اور مغرب و عشا کی نماز میں خیال رکھے که الحمد اور سوره کے تمام کلمات حتٰی که ان کے آخری حرف تک بلند آواز سے پڑھے۔

1003۔صبح کی نماز اور مغرب و عشا کی نماز میں عورت الحمد اور سوره بلند آواز سے یا آهسته جیسا چاهے پڑھ سکتی هے۔ لیکن اگر نا محرم اس کی آواز سن رها هو اور اس کا سننا حرام هو تو احتیاط کی بنا پر آهسته پڑھے۔

1004۔ اگر کوئی شخص جس نماز کی بلند آواز سے پڑھنا ضروری هے اسے عمداً آهسته پڑھے یا جو نماز آهسته پڑھنی ضروری هے اسے عمداً بلند آواز سے پڑھے تو احتیاط کی بنا پر اس کی نماز باطل هے۔ لیکن اگر بھول جانے کی وجه سے یا مسئله نه جاننے کی وجه سے ایسا کرے تو (اس کی نماز) صحیح هے۔ نیز الحمد اور سوره پڑھنے کی دوران بھی اگر وه متوجه هو جائے که اس سے غلطی هوئی هے تو ضروری نهیں که نماز کا جو حصه پڑھ چکا هو اسے دوباره پڑھے۔

1005۔ اگر کوئی شخص الحمد اور سوره پڑھنے کے دوران اپنی آوز معمول سے زیاده بلند کرے مثلاً ان سورتوں کو ایسے پڑھے جیسے که فریاد کر رها هو تو اس کی نماز باطل هے۔

1006۔ انسان کے لئے ضروری هے که نماز کی قرائت کو سیکھ لے تاکه غلط نه پڑھے اور جوشخص کسی طرح بھی پورے سوره الحمد کو نه سیکھ سکتا هو جس قدر بھی سیکھ سکتا هو سیکھے اور پڑھے لیکن اگر وه مقدار بهت کم هو تو احتیاط واجب کی بنا پر قرآن کے دوسرے سوروں میں سے جس قدر سیکھ سکتا هو اس کے ساتھ ملا کر پڑھے اور اگر ایسا نه کر سکتا هو تو تسبیح کو اس کے ساتھ ملاکر پڑھے اور اگر کوئی پورے سوره کو نه سیکھ سکتا هو تو ضروری نهیں که اس کے بدلے کچھ پڑھے۔ اور هر حال میں احتیاط مستحب یه هے که نماز کو جماعت کے ساتھ بجالائے۔

ص:201

1007۔ اگر کسی کو الحمد اچھی طرح یاد نه هو اور وه سیکھ سکتا هو اور نماز کا وقت وسیع هو تو ضروری هے که سیکھ لے اور اگر وقت تنگ هو اور وه اس طرح پڑھے جیسا که گزشته مسئلےمیں کها گیا هے تو اس کی نماز صحیح هے لیکن اگر ممکن هو تو عذاب سے بچنے کے لئے جماعت کے ساتھ نماز پڑھے۔

1008۔واجبات نماز سکھانے کی اجرات لینا احتیاط کی بنا حرام لیکن مستحبات نماز سکھانے کی اجرت لینا جائز هے۔

1009۔ اگر کوئی شخص الحمد اور سوره کا کوئی کلمه نه جانتا هویا جان بوجھ کر اسے نه پڑھے یا ایک حرف کے بجائے دوسرا حرف کهے مثلاً "ض" کی بجائے "ظ" کهے یا جهاں زیر اور زبر کے بغیر پڑھنا ضروری هو وهاں زیر اور زبر لگائے یاتشدیدحذف کر دے تو اس کی نماز باطل هے۔

1010۔ اگر انسان نے کوئی کلمه جس طرح یاد کیا هوا سے صحیح سمجھتا هو اور نماز میں اسی طرح پڑھے اور بعد میں اسے پته چلے که اس نے غلط پڑھا هے تو اس کے لئے نماز کا دوباره پڑھنا ضروری نهیں۔

1011۔ اگر کوئی شخص کسی لفظ کے زبر اور زیر سے واقف نه هو یا یه نه جانتا هو که وه لفظ (ه) سے ادا کرنا چاهئے یا (ح) سے تو ضروری هے که سیکھ لے اور ایسے لفظ کو دو (یا دو سے زائد) طریقوں سے ادا کرے۔ اور اگر اس لفظ کا غلط پڑھنا قرآن یا ذکر خدا شمار نه هو تو اس کی نماز باطل هے۔ اور اگر دونوں طریقوں سے پڑھنا صحیح هو مثلاً "اِھدِنَاالصِّراطَ المُستَقِیمَ" کو ایک دفعه (س) سے اور ایک دفعه (ص) سے پڑھے تو ان دونوں طریقوں سے پڑھنےمیں کوئی مضائفه نهیں۔

1012۔ علمائے تجوید کاکهنا هے که اگر کسی لفظ میں واو هو اور اس لفظ سے پهلے والے حرف پر پیش هو اور اس لفظ میں داد کے بعد والا حرف همزه هو مثلاً "سُوٓءٍ" تو پڑھنے والے کو چاهئے که اس داد کو مدکے ساتھ کھینچ کر پڑھے۔ اسی طرح اگر کسی لفظ میں "الف" هو اور اس لفظ میں الف سے پهلے والے حرف پر زبر هو اور اس لفظ میں الف کے بعد والا حرف همزه هو مثلاً جآءَ تو ضروری هے که اس لفظ کے الف کو کھینچ کر پڑھے۔ اور اگر کسی لفظ میں "ی" سے پهلے والے حرف پر زیر هو اور اس لفظ میں "ی" کے بعد والا حرف همزه هو مثلاً "جَیٓءَ " تو ضروری هے که "ی" کومد کے ساتھ پڑھے اور اگر ان حروف "داد، الف اوریا" کے بعد همزه کے بجائے کوئی ساکن حرف هو یعنی اس پر زبر، زیر یا پیش میں سے کوئی حرکت نه هو تب بھی ان تینوں حروف کو مدکے ساتھ پڑھنا ضروری هے ۔ لیکن ظاهراً ایسے معاملے میں قرات کا صحیح هونا مدپر موقف نهیں۔ لهذا جو طریقه بتایا گیا هے اگر کوئی پر اس پر عمل نه کرے تب بھی اس کی نماز صحیح هے لیکن وَلاَالضَّآلِّینَ جیسے

ص:202

الفاظ میں تشدید اور الف کا پورے طور پر ادا هونا مد پر تھوڑا سا توقف کرنے میں هے لهذا ضروری هے که الف کو تھوڑا سا کھینچ کر پڑھے۔

1013۔ احتیاط مستحب یه هے که انسان نماز میں وقف بحرکت اور وصل بسکون نه کرے اور وقف بحرکت کے معنی یه هیں که کسی لفظ کے آخر میں زیر زبر پیش پڑھے اور لفظ اور اس کے بعد کے لفظ کے درمیان فاصله درمیان فاصله دے مثلاً کهے اَلرَّحمٰنِ الَّرحِیمِ اور اَلَّرحِیمِ کے میم کو زیر دے اور اس کے بعد قدرے فاصله دے اور کهے مَالِکِ یَومِ الدِّینِ اور وصل بسکون کے معنی یه هیں که کسی لفظ کی زیر زبر یا پیش نه پڑھے اور اس لفظ کو بعد کے لفظ سے جوڑ دے مثلاً یه کهے اَلرَّحمٰنِ الَّرحِیمِ اور اَلرَّحِیمِ کے میم کو زیر نه دے اور فوراً مَالِکِ یَومِ الدِّینِ کهے۔

1014۔ نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں فقط ایک دفعه الحمد یا ایک دفعه تسبیحات اربعه پڑھی جاسکتی هے یعنی نماز پڑھنے والا ایک دفعه کهے سُبحَاَنَ اللهِ وَالحَمدُ لِلّٰهِ وَلاَ اِلٰهَ اَلاَّ اللهُ وَاللهُ اَکبَرُ اور بهتر یه هے که تین دفعه کهے۔ اور وه ایک رکعت میں الحمد اور دوسری رکعت میں تسبیحات بھی پڑھ سکتا هے۔ اور بهتر یه هے که دونوں رکعتوں میں تسبیحات پڑھے۔

1015۔اگر وقت تنگ هو تو تسبیحات اربعه ایک دفعه پڑھنا چاهئے اور اگر اس قدر وقت بھی نه هو تو بعید نهیں که ایک دفعه سُبحاَنَ الله کهنا لازم هو۔

1016۔ احتیاط کی بنا پر مرد اور عورت دونوں پر واجب هے که نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمد یا تسبیحات اربعه آهسته پڑھیں۔

1017۔اگر کوئی شخص تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمد پڑھے تو واجب نهیں که اس کی بِسمِ الله بھی آهسته پڑھے لیکن مقتدی کے لئے احتیاط واجب یه هے که بِسمِ الله بھی آهسته پڑھے۔

1018۔ جو شخص تسبیحات یاد نه کر سکتا هو یا انهیں ٹھیک ٹھیک پڑھ نه سکتا هو ضروری هے که وه تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمد پڑھے۔

ص:203

1019۔ اگر کوئی شخص نماز کی پهلی دو رکعتوں میں یه خیال کرتے هوئے که یه آخری دو رکعتیں هیں تسبیحات پڑھے لیکن رکوع سے پهلے اسے صحیح صورت کا پته چل جائے تو ضروری هے که الحمد اور سوره پڑھے اور اگر اسے رکوع کے دوران یا رکوع کے بعد پته چلے تو اس کی نماز صحیح هے۔

1020۔ اگر کوئی شخص نماز کی کی آخری دو رکعتوں میں یه خیال کرتے هوئے که یه پهلی دو رکعتیں هیں الحمد پڑھے یا نماز کی پهلی دو رکعتوں میں یه خیال کرتے هوئے که یه آخری دو رکعتیں الحمد پڑھے تو اسے صحیح صورت کا خواه رکوع سے پهلے پته چلے یا بعد میں اس کی نماز صحیح هے۔

1021۔اگر کوئی شخص تیسری یا چوتھی رکعت میں الحمد پڑھنا چاهتا هو لیکن تسبیحات اس کی زبان پر آجائیں یا تسبیحات پڑھنا چاهتا هو لیکن الحمد اس کی زبان پر آجائے اور اگر اس کے پڑھنے کا بالکل اراده نه تھا تو ضروری هے که اسے چھوڑ کر دوباره الحمد یا تسبیحات پڑھے لیکن اگر بطور کلی بلا اراده نه هو جیسے که اس کی عادت وهی کچھ پڑھنے کی هو جو اس کی زبان پر آیا هے تو وه اسی کو تمام کر سکتا هے اور اس کی نماز صحیح هے۔

1023۔ جس شخص کی عادت تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات پڑھنے کی هو اگر وه اپنی عادت سے غفلت برتے اور اپنے وظیفے کی ادائیگی کی نیت سے الحمد پڑھنے لگے تو وهی کافی هے اور اس کے لئے الحمد یا تسبیحات دوباره پڑھنا ضروری نهیں۔

1023۔ تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات کے بعد اِستِغفار کرنا مثلاً کهے "اَستَغفِرُاللهَ رَبِّیِ وَاَتُوبُ اِلَیهِ" یا کهے "اَللّٰھُمَّ اغفِرلیِ" اور اگر نماز پڑھنے والا رکوع کے لئے جھکنے سے پهلے استغفاره پڑھ رها هو یا اس سے فارغ هو چکا هو اور اسے شک هو جائے که اس نے الحمد یا تسبیحات پڑھی هیں یا نهیں تو ضروری هے که الحمد یا تسبیحات پڑھے۔

1024۔ اگر تیسری یا چوتھی رکعت میں یا رکوع میں جاتے هوئے شک کرے که اس نے الحمد یا تسبیحات پڑھی هیں یا نهیں تو اپنے شک کی پروا نه کرے۔

1025۔ اگر نماز پڑھنے والا شک کرے که آیا اس نے کوئی آیت یا جمله درست پڑھاهے یا نهیں مثلاً شک کرے که قُل هُوَاللهُ اَحَد درست پڑھا هے یا نهیں تو وه اپنے شک کی پروانه کرے لیکن اگر احتیاط وهی آیت یا جمله دوباره صحیح طریقے سے

ص:204

پڑھ دے تو کوئی حرج نهیں اور اگر کئی بار بھی شک کرے تو کئی بار پڑھ سکتا هے۔ هاں اگر وسوسے کی حد تک پهنچ جائے اور پھر بھی دوباره پڑھے تو احتیاط مستحب کی بنا پر پوری نماز دوباره پڑھے۔

1026۔ مستحب هے که پهلی رکعت میں الحمد پڑھنے سے پهلے "اَعُوذُ بِاللهِ مِنِ الشَّیطَانِ الرَّجِیمِ" کهے اور ظهر اور عصر کی پهلی اور دوسری رکعتوں میں بِسمِ اللهِ بلند آواز سے کهے اور الحمد اور سوره کو ممیز کرکے پڑھے اور هر آیت کے آخر پر وقف کرے یعنی اسے بعد والی آیت کے ساتھ نه ملائے اور الحمد اور سوره پرھتے وقت آیات کے معنوں کے طرف توجه رکھے۔ اور اگر جماعت سے نماز پڑھ رها هو تو امام جماعت کے سوره الحمد ختم کرنے کے بعد اور اگر فُرادٰی نماز پڑھ رها هو تو سوره الحمد پڑھنے کے بعد کهے "الحَمدُ لِلّٰهِ رَبِّ العَالَمِینَ" اور سوره قُل ھُوَاللهُ اَحَد پڑھنے کے بعد ایک یا دو تین دفعه " کَذَالِکَ اللهُ رَبِّی " یا تین دفعه " کَذَلِکَ اللهُ رَبُّناَ" کهے اور سوره پڑھنے کے بعد اور تھوڑی دیر رکے اور اس کے بعد رکوع سے پهلے کی تکبیر کهے یا قنوت پڑھے۔

1027۔ مستحب هے که تمام نمازوں کی پهلی رکعت میں سوره قدر اور دوسری رکعت میں سوره اخلاص پڑھے۔

1028۔ پنج گانه نمازوں میں سے کسی ایک نماز میں بھی انسان کا سوره اخلاص کا نه پڑھنا مکروه هے۔

1029۔ ایک هی سانس میں سوره قُل ھُوَاللهُ اَحَد کا پڑھنا مکروه هے۔

1030۔ جو سوره انسان پهلی رکعت میں پڑھے اس کا دوسری رکعت میں پڑھنا مکروه هے لیکن اگر سوره اخلاص دونوں رکعتوں میں پڑھے تو مکروه نهیں هے۔