لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

عاریه کے احکام

2353۔ "عاریه" سے مراد یه هے که انسان اپنا مال دوسرے کو دے تاکه وه اس مال سے استفاده کرے اور اس کے عوض کوئی چیز اس سے نه لے۔

2354۔ عاریه میں صیغه پڑھنا لازم نهیں اور اگر مثال کے طور پر کوئی شخص کسی کو لباس عاریه کے قصد سے دے اور وه بھی اسی قصد سے لے تو عاریه صحیح هے۔

2355۔ غصبی چیز یا اس چیز کو بطور عاریه دینا جو که عاریه دینے والے کا مال هو لیکن اس کی آمدنی اس نے کسی دوسرے شخص کے سپرد کردی هو مثلاً اسے کرائے پر دے رکھا هو، اس صورت میں صحیح هے جب غصبی چیز کا مالک یا وه شخص جس نے عاریه دی جانے والی چیز کو بطور اجاره لے رکھا هو اس کے بطور عاریه دینے پر راضی هو۔

2356۔ جس چیز کی منفعت کسی شخص کے سپرد هو مثلاً اس چیز کو کرائے پر لے رکھا هو تو اسے بطور عاریه دے سکتا هے لیکن احتیاط کی بنا پر مالک کی اجازت کے بغیر اس شخص کے حوالے نهیں کر سکتا جس نے اسے بطور عاریه لیا هے۔

2357۔ اگر دیوانه، بچه، دیوالیه اور سفیه اپنا مال عاریتاً دیں تو صحیح نهیں هے لیکناگر (ان میں سے کسی کا) سرپرست عاریه دینے کی مصلحت سمجھتا هو اور جس شخص کا وه سرپرست هے اس کا مال عاریتاً دے دے تو اس میں کوئی اشکال نهیں اسی طرح جس شخص نے مال عریتاً لیا هو اس تک مال پهنچانے کے لئے بچه وسیله بنے تو کوئی اشکال نهیں هے۔

ص:444

2358۔ عاریتاً هوئی چیز کی نگهداشت میں کوتاهی نه کرے اور اس سے معمول سے زیاده اِستِفاده بھی نه کرے اور اتفاقاً وه چیز تلف هو جائے تو وه شخص ذمے دار نهیں هے لیکن اگر طرفین آپس میں یه شرط کریں که اگر وه چیز تلف هوجائے تو عاریتاً لینے والا ذمه دار هوگا یا جو چیز عاریتاً لی وه سونا یا چاندی هو تو اس کی عوض دینا ضروری هے۔

2359۔ اگر کوئی شخص سونا یا چاندی عاریتاً لے اور یه طے کیا هو که اگر تلف هوگیا تو ذمے دار نهیں هوگا پھر تلف هوجائے تو وه شخص ذمے دار نهیں هے۔

2360۔ اگر عاریه پر دینے والا مرجائے تو عاریه پر لینے والے کے لئے ضروری هے که جو طریقه امانت کے مالک کے فوت هو جانے کی صورت میں مسئله 2348 میں بتایا گیا هے اسی کے مطابق عمل کرے۔

2361۔ اگر عاریه دینے والے کی کیفیت یه هو که وه شرعاً اپنے مال میں تصرف نه کرسکتا هو مثلاً دیوانه یا بے حواس هو جائے تو عاریه لینے والے کے لئے ضروری هے که اسی طریقے کے مطابق عمل کرے جو مسئله 2347 میں امانت کےبارے میں اسی جیسی صورت میں بیان کیا گیا هے۔

2362۔ جس شخص نے کوئی چیز عاریتاً دی هو وه جب بھی چاهے اسے منسوخ کر سکتا هے اور جس نے کوئی چیز عاریتاً لی هو وه بھی جب چاهے اسے منسوخ کر سکتا هے۔

2363۔کسی چیز کا عاریتاً دینا جس سے حلال استفاده نه هوسکتا هو مثلا لهو و لعب اور قمار بازی کے آلات اور کھانے پینے کا استعمال کرنے کے لئے سونے اور چاندی کے برتن عاریتاً دینا۔ بلکه احتیاط لازم کی بنا پر هر قسم کے استعمال کے لئے عاریتاً دینا باطل هے اور تزئین و آرائش کے لئے عاریتاً دینا جائز هے اگرچه احتیاط نه دینے میں هے۔

2364۔ بھیڑ (بکریوں) کو ان کے دودھ اور اُون سے استفاده کرنےکے لئے نیز نر حیوان کو ماده حیوانات کے ساتھ ملاپ کے لئے عاریتاً دینا صحیح هے۔

2365۔ اگر کسی چیز کو عاریتاً لینے والا اسے اس کے مالک یا مالک کے وکیل یا سرپرست کو دے دے اور اس کے بعد وه چیز تلف هو جائے تو اس چیز کو عاریتاً لینے والا ذمے دار نهیں هے لیکن اگر وه مال کے مالک یا اس کے وکیل یا سرپرست کی اجازت کے بغیر مال کو خواه ایسی جگه لے جائے جهاں مال کا مالک اسے عموماً لے جاتا هو مثلاً گھوڑے کو اس اصطبل میں

ص:445

باندھ دے جو اس کے مالک نے اس کے لئے تیار کیا هو اور بعد میں گھوڑا تلف هو جائے یا کوئی اسے تلف کر دے تو عاریتاً لینے والا ذمے دار هے۔

2366۔ اگر ایک شخص کوئی نجس چیز عاریتاً دے تو اس صورت میں اسے چاهئے که ۔ جیسا که مسئله 2065 گزر چکا هے۔ اس چیز کے نجس هونے کے بارے میں عاریتاً لینے والے شخص کو بتا دے۔

2367۔ جو چیز کسی شخص نے عاریتاً لی هو اسے اس کے مالک کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے کو کرائے پر یا عاریتاً نهیں دے سکتا۔

2368۔ جو چیز کسی شخص نے عاریتاً هو اگر وه اسے مالک کی اجازت سے کسی اور شخص کو عاریتاً دے دے تو اگر جس شخص نے پهلے وه چیز عاریتاً لی هو مر جائے یا دیوانه هو جائے تو دوسرا عاریه باطل نهیں هوتا۔

2369۔ اگر کوئی شخص جانتا هو که جو مال اس نے عاریتاً لیا هے وه غصبی هے تو ضروری هے که وه مال اس کے مالک کو پهنچا دے اور وه اسے عاریتاً دینے والے کو نهیں دے سکتا۔

2370۔ اگر کوئی شخص ایسا مال عاریتاً لے جس کے متعلق جانتا هو که وه غصبی هے اور اس سے فائده اٹھائے اور اس کے هاتھ سے وه مال تلف هو جائے تو مالک اس مال کا عوض اور جو فائده عاریتاً لینے والے نے اٹھایا هے اس کا عوض اس سے یا جس نے مال غصب کیا هو اس سے طلب کر سکتا هے اور اگر مالک عاریتاً لینے والے سے عوض لے لے تو عاریتاً لینے والا جو کچھ مالک کو دے اس کا مطالبه عاریتاً دینے والے سے نهیں کرسکتا۔

2371۔ اگر کسی شخص کو یه معلوم نه هو که اس نے جو مال عاریتاً لیا هے وه غصبی هے اور اس کے پاس هوتے هوئے وه مال تلف هو جائے تو اگر مال کا مالک اس کا عوض اس سے لے لے تو وه بھی جو کچھ مال کے مالک کو دیا هو اس کا مطالبه عاریتاً دینے والے سے کرسکتا هے لیکن اگر اس نے جو چیز عاریتاً لی هو وه سونا یا چاندی هو یا بطور عاریه دینے والے نے اس سے شرط کی هو که اگر وه چیز تلف هوجائے تو وه اس کا عوض دے گا تو پھر اس نے مال کا جو عوض مال کے مالک کو دیا هو اس کا مطالبه عاریتاً دینے والے سے نهیں کرسکتا۔