لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

ضمانت کے احکام

2319۔ اگر کوئی شخص کسی دوسرے کا قرضه ادا کرنے کے لئے ضامن بننا چاهے تو اس کا ضامن بننا اس وقت صحیح هوگا جب وه کسی لفظ سے اگرچه وه عربی زبان میں نه هو یا کسی عمل سے قرض خواه کو سمجھا دے که میں تمهارے قرض کی ادائیگی کے لئے ضامن بن گیا هوں اور قرض خواه بھی اپنی رضامندی کا اظهار کر دے اور (اس سلسلے میں) مقروض کا رضامند هونا شرط نهیں هے۔

2320۔ ضامن اور قرض خواه دونوں کے لئے ضروری هے بالغ اور عاقل هوں اور کسی نے انهیں اس معاملے پر مجبور نه کیا هو نیز ضروری هے که وه سفیه بھی نه هوں اور اسی طرح ضروری هے که قرض خواه دیوالیه نه هو، لیکن یه شرائط مقروض کے لئے نهیں هیں مثلاً اگر کوئی شخص بچے، دیوانے یا سفیه کا قرض ادا کرنے کے لئے ضامن بنے تو ضمانت صحیح هے۔

2321۔ جب کوئی شخص ضامن بننے کے لئے کوئی شرط رکھے مثلاً یه کهے که "اگر مقروض تمهارا قرض ادا نه کرے تو میں تمهارا قرض ادا کروں گا" تو اس کے ضامن هونے میں اشکال هے۔

2322۔انسان جس شخص کے قرض کی ضمانت دے رها هے ضروری هے که وه مقروض هو لهذا اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے قرض لینا چاهتا هو تو جب تک وه قرض نه لے لے اس وقت تک کوئی شخص اس کا ضامن نهیں بن سکتا۔

2323۔ انسان اسی صورت میں ضامن بن سکتا هے جب قرض، قرض خواه اور مقروض (یه تینوں) فی والوقع معین هوں لهذا اگر دو اشخاص کسی ایک شخص کے قرض خواه هوں اور انسان کهے که میں تم میں سے ایک کا قرض ادا کردوں گا تو چونکه اس نے اس بات کو معین نهیں کیا که وه ان میں سے کس کا قرض ادا کرے گا اس لئے اس کا ضامن بننا باطل هے۔ نیز اگر کسی کو دو اشخاص سے قرض وصول کرنا هو اور کوئی شخص کهے که میں ضامن هوں که ان دو میں سے ایک کا قرض تمهیں ادا کر دوں گا تو چونکه اس نے بات کو معین نهیں کیا که دونوں میں سے کس کا قرضه ادا کرے گا اس لئے اس کا

ص:438

ضامن بننا باطل هے۔ اور اسی طرح اگر کسی نے ایک دوسرے شخص سے مثال کے طور پر دس من گیهوں اور دس روپے لینے هوں اور کوئی شخص کهے که میں تمهارے دونوں قرضوں میں سے ایک کی ادائیگی کا ضامن هوں اور اس چیز کو معین نه کرے که وه گیهوں کے لئے ضامن هے یا روپوں کے لئے تو یه ضمانت صحیح نهیں هے۔

2324۔ اگر قرض خواه اپنا قرض ضامن کو بخش دے تو ضامن مقروض سے کوئی چیز نهیں لے سکتا اور اگر وه قرضے کی کچھ مقدار اسے بخش دے تو وه (مقروض سے) اس مقدار کا مطالبه نهیں کرسکتا۔

2325۔ اگر کوئی شخص کسی کا قرضه ادا کرنے کے لئے ضامن بن جائے تو پھر وه ضامن هونے سے مکر نهیں سکتا۔

2326۔ احتیاط کی بنا پر ضامن اور قرض خواه یه شرط نهیں کرسکتے که جس وقت چاهیں ضامن کی ضمانت منسوخ کر دیں۔

2327۔ اگر انسان ضامن بننے کے وقت قرض خواه کا قرضه ادا کرنے کے قابل هو تو خواه وه (ضامن) بعد میں دیوالیه هو جائے قرض خواه اس کی ضمانت منسوخ کرکے پهلے مقروض سے قرض کی ادائیگی کا مطالبه نهیں کر سکتا۔ اور اسی طرح اگر ضمانت دیتے وقت ضامن قرض ادا کرنے پر قادر نه هو لیکن قرض خواه یه بات جانتے هوئے اس کے ضامن بننے پر راضی هوجائے تب بھی یهی حکم هے۔

2328۔ اگر انسان ضامن بننے کے وقت قرض خواه کا قرضه ادا کرنے پر قادر نه هو اور قرض خواه صورت حال سے لاعلم هونے کی بنا پر اس کی ضمانت منسوخ کرنا چاهے تو اس میں اشکال هے خصوصاً اس صورت میں جب که قرض خواه کے اس امر کی جانب متوجه هونے سے پهلے ضامن قرضے کی ادائیگی پر قادر هوجائے۔

2329۔ اگر کوئی شخص مقروض کی اجازت کے بغیر اس کا قرضه ادا کرنے کے لئے ضامن بن جائے تو وه قرضه ادا کرنے پر مقروض سے کچھ نهیں لے سکتا۔

2330۔ اگر کوئی شخص مقروض کی اجازت سے اس کے قرضے کی ادائیگی کا ضامن بن جائے تو جس مقدار کے لئے ضامن بنا هو۔ اگرچه اسے ادا کرنے سے پهلے ۔ مقروض سے اس کا مطالبه کر سکتا هے۔ لیکن جس جنس کے لئے وه مقروض تھا اس کی بجائے کوئی اور جنس قرض خواه کو دے تو جو چیز دی هو اس کا مطالبه مقروض سے نهیں کر سکتا مثلاً اگر مقروض کو

ص:439

دس من گیهوں دینی هو اور ضامن دس من چاول دے دے تو ضامن مقروض سے دس من چاول کا مطالبه نهیں کرسکتا لیکن اگر مقروض خود چاول دینے پر رضامند هوجائے تو پھر کوئی اشکال نهیں۔