لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

دوسرے گروه کی میراث

2749۔ جو لوگ رشته داری کی بنا پر میراث پاتے هیں ان کا دوسرا گروه متوفی کا دادا، دادی ، نانا، نانی، بھائی اور بهنیں هیں اور اگر اس کے بھائی بهنیں نه هوں تو ان کی اولاد میراث پاتی هے۔

2750۔ اگر متوفی کا وارث فقط ایک بھائی یا ایک بهن هو تو سارا مال اس کو ملتا هے اور اگر کئی سگے بھائی یا کئی سگی بهنیں هوں تو مال ان میں برابر برابر تقسیم هوجاتا هے اور اگر سگے بھائی بھی هوں اور بهنیں بھی تو هر بھائی کو بهن سے دگنا حصه ملتا هے مثلاً اگر متوفی کے دو سگے بھائی اور ایک سگی بهن هو تو مال کے پانچ حصے کئے جائیں گے جن میں سے هر بھائی کو دو حصے ملیں گے اور بهن کو ایک حصه ملے گا۔

ص:526

2751۔ اگر متوفی کے سگے بهن بھائی موجود هوں تو پدری بھائی اور بهنیں جن کی ماں متوفی کی سوتیلی ماں هو میراث پاتے اور اگر اس کے سگے بهن بھائی نه هوں یا ایک پدری بهن هو تو سارا مال اس کو ملتا هے اور اگر اس کے لئے کئی پدری بھائی یا کئی پدری بهنیں هوں تو مال ان کے درمیان مساوی طور پر تقسیم هوجاتا هے اور اگر اس کے پدری بھائی بھی هوں اور پدری بهنیں بھی تو هر بھائی کو بهن سے دگنا حصه ملتا هے۔

2752۔ اگر متوفی کا وارث فقط ایک مادری بهن یا بھائی هو جو باپ کی طرف سے متوفی کی سوتیلی بهن یا سوتیلا بھائی هو تو سارا مال اسے ملتا هے اور اگر چند مادری بھائی هوں یا چند مادری بهنیں هوں یا چند مادری بھائی اور بهنیں هوں تو مال ان کے درمیان مساوی طور پر تقسیم هوجاتا هے۔

2753۔ اگر متوفی کے سگے بھائی بهنیں اور پدری بھائی بهنیں اور ایک مادری بھائی یا ایک مادری بهن هو تو پدری بھائی بهنوں کو ترکه نهیں ملتا اور مال کے چھ حصے کئے جاتے هیں جن میں سے ایک حصه مادری بھائی یا مادری بهن کو ملتا هے اور باقے حصے سگے بھائی بهنوں کوملتے هیں اور هر بھائی دو بهنوں کے برابر حصه پاتا هے۔

2754۔ اگر متوفی کے سگے بھائی بهنیں اور پدری بھائی بهنیں اور ایک مادری بھائی یا ایک مادری بهن هوں تو مال کے چھ حصے کئے جاتے هیں ان میں سے ایک حصه مادری بھائی یا مادری بهن کو ملتا هے اور باقی حصے پدری بهن بھائیوں میں اس طرح تقسیم کئے جاتے هیں که هر بھائی کو بهن سے دگنا حصه ملتا هے۔

2756۔ اگر متوفی کے وارث فقط پدری بھائی بهنیں اور ایک مادری بھائی یا ایک مادری بهن هوں تو مال کے چھ حصے کئے جاتے هیں ان میں سے ایک حصه مادری بھائی یا مادری بهن کو ملتا هے اور باقی حصے پدری بهن بھائیوں میں اس طرح تقسیم کئے جاتے هیں که هر بھائی کو بهن سے دگنا حصه ملتا هے۔

2756۔ اگر متوفی کے وارث فقط پدری بھائی بهنیں اور چند مادری بھائی بهنیں هوں تو مال کے تین حصے کئے جاتے هیں۔ان میں سے ایک حصه مادری بھائی بهنیں آپس میں برابر برابر تقسیم کرلیتے هیں اور باقی دو حصے پدری بهن بھائیوں کو اس طرح ملتے یں که هر بھائی کا حصه بهن سے دگنا هوتاهے۔

2757۔ اگر متوفی کے وارث فقط اس کے بھائی بهنیں اور بیوی هوں تو بیوی اپنا ترکه اس تفصیل کے مطابق لے گی جو بعد میں بیان کی جائے گی اور بھائی بهنیں اپنا ترکه اس طرح لیں گے جیسا که گذشته مسائل میں بتایا گیا هے نیز اگر کوئی

ص:527

عورت مر جائے اور اس کے وارث فقط اس کے بھائی بهنیں اور شوهر هوں تو نصف مال شوهر کو ملے گا اور بهنیں اور بھائی اس طریقے سے ترکه پائیں گے جس کا ذکر گذشته مسائل میں کیا گیاهے لیکن بیوی یا شوهر کے ترکه پانے کی وجه سے مادری بھائی بهنوں کے حصے میں کوئی کمی نهیں هوگی تاهم سگے بھائی بهنوں یا پدری بھائی بهنوں کے حصے میں کمی هوگی مثلاً اگر کسی متوفیه کے وارث اس کا شوهر اور مادری بهن بھائی اور سگے بهن بھائی هوں تو نصف مال شوهر کو ملے گا اور اصل مال کے تین حصوں میں سے ایک حصه مادری بهن بھائیوں کو ملے گا اور جو کچھ بچے وه سگے بهن بھائیوں کا مال هوا۔ پس اگر اس کا کل مال چھ روپے هو تو تین روپے شوهر کو اور دو روپے مادری بهن بھائیوں کو اور ایک روپیه سگے بهن بھائیوں کو ملے گا۔

2758۔ اگر متوفی کے بھائی بهنیں نه هوں تو ان کے ترکه کا حصه ان کی (یعنی بھائی بهنوں کی) اولاد کو ملے گا اور مادری بھائی بهنوں کی اولاد کا حصه ان کے مابین برابر تقسیم هوتا هے اور جو حصه پدری بھائی بهنوں کی اولاد یا سگے بھائی بهنوں کی اولاد کو ملتا هے اس کے بارے میں مشهور هے که هر لڑکا دو لڑکیوں کے برابر حصه پاتا هے لیکن کچھ بعید نهیں که ان کے مابین بھی ترکه برابر برابر تقسیم هو اور احوط یه هے که وه مصالحت کی جانب رجوع کریں۔

2759۔ اگر متوفی کا وارث فقط دادا یا فقط دادی یا فقط نانا یا فقط نانی هو تو متوفی کا تمام مال اسے ملے گا اور اگر متوفی کا دادا یا نانا موجود هو تو اس کے باپ (یعنی متوفی کے پردادا یا پرنانا) کو ترکه نهیں ملتا اور اگر متوفی کے وارث فقط اس کے دادا اور دادی هوں تو مال کے تین حصے کئے جاتے هیں جن میں سے دو حصے دادا کو اور ایک حصه دادی کو ملتا هے اور اگر وه نانا اور نانی هوں تو وه مال کو برابر برابر تقسیم کر لیتے هیں۔

2760۔ اگر متوفی کے وارث ایک دادا یا دادی اور ایک نانا هوں تو مال کے تین حصے کئے جائیں گے جن میں سے دو حصے دادا یا دادی کو ملیں گے اور ایک حصه نانا یا نانی کو ملے گا۔

2761۔ اگر متوفی کے وارث دادا اور دادی اور نانا اور نانی هوں تو مال کے تین حصے کئے جاتے هیں جن میں سے ایک حصه نانا اور نانی آپس میں برابر برابر تقسیم کر لیتے هیں اور باقی دو حصے دادا اور دادی کو ملتے هیں جن میں دادا کا حصه دو تهائی هوتا هے۔

2762۔ اگر متوفی کے وارث فقط اس کی بیوی اور دادا، دادی اور نانا، نانی هوں تو بیوی اپنا حصه اس تفصیل کے مطابق لیتی هے جو بعد میں بیان هوگی اور اصل مال کے تین حصوں میں سے ایک حصه نانا اور نانی کو ملتا هے جو وه آپس میں برابر برابر

ص:528

تقسیم کرتے هیں اور باقی مانده (یعنی بیوی اور نانا ،نانی کے بعد جو کچھ بچے) دادا اور دادی کو ملتا هے جس میں سے دادا، دادی کے مقابلے میں دگنا لیتا هے۔ اور اگر متوفی کے وارث اس کا شوهر اور دادا یا نانا اور دادی یا نانی هوں تو شوهر کو نصف مال ملتا هے اور دادا، نانا اور دادی نانی ان احکام کے مطابق ترکه پاتے هیں جن کا ذکر گزشته مسائل میں هوچکا هے۔

2763۔ بھائی ، بهن، بھائیوں، بهنوں کے ساتھ دادا، دادی یا نانا، نانی اور داداوں، دادیوں یا ناناوں، نانیوں کے اجتماع کی چند صورتیں هیں :

اول : نانا یا نانی اور بھائی یا بهن سب ماں کی طرف سے هوں۔ اس صورت میں مال ان کے درمیان مساوی طور پر تقسیم هوجاتا هے اگرچه وه مذکر اور مونث کی حیثیت سے مختلف هوں۔

دوم : دادا یا دادی کے ساتھ بھائی یا بهن باپ کی طرف سے هوں۔ اس صورت میں بھی ان کے مابین مال مساوی طور پر تقسیم هوتا هے بشرطیکه وه سب مرد هوں یا سب عورتیں هوں اور اگر مرد اور عورتیں هوں تو پھر هر مرد هر عورت کے مقابلے میں دگنا حصه لیتا هے۔

سوم: دادا یا دادی کے ساتھ بھائی یا بهن ماں اور باپ کی طرف سے هوں اس صورت میں بھی وهی حکم هے جو گزشته صورت میں هے اور یه جاننا چاهے که اگر متوفی کے پدری بھائی یا بهن، سگے بھائی یا بهن کے ساتھ جمع هو جائے تو تنها پدری بھائی یا بهن میراث نهیں پاتے (بلکه سبھی پاتے هیں)۔

چهارم: دادے ، دادیاں اور نانے ، نانیاں هوں۔ خواه وه سب کے سب مرد هوں یا عورتیں هوں یا مختلف هوں اور اسی طرح سگے بھائی اور بهنیں هوں۔ اس صورت میں جو مادری رشتے دار بھائی، بهن اور نانے، نانیاں هوں ترکے میں ان کا ایک تهائی حصه هے اور ان کے درمیان برابر تقسیم هوجاتا هے خواه وه مرد اور عورت کی حیثیت سے ایک دوسرے سے مختلف هوں اور ان میں سے جو پدری رشته دار هوں ان کا حصه دو تهائی هے جس میں سے هر مرد کو هر عورت کے مقابلے میں دگنا ملتا هے اور اگر ان میں کوئی فرق نه هو اور سب مرد یا سب عورتیں هوں تو پھر وه ترکه ان میں برابر برابر تقسیم هوجاتا هے۔

ص:529

پنجم: دادا یا دادی ماں کی طرف سے بھائی، بهن کے ساتھ جمع هوجائیں اس صورت میں اگر بهن یا بھائی بالفرض ایک هو تو اسے مال کا چھٹا حصه ملتا هے اور اگر کئی هوں تو تیسرا حصه ان کے درمیان برابر برابر تقسیم هوجاتا هے اور جو باقی بچے وه دادا یا دادی کا مال هے اور اگر دادا اور دادی دونوں میں هوں تو دادا کو دادی کے مقابلے میں دگنا حصه ملتا هے۔

ششم:نانا یا نانی باپ کی طرف سے بھائی کے ساتھ جمع هو جائیں۔ اس صورت میں نانا یا نانی کا تیسرا حصه هے خواه ان میں سے ایک هی هو اور تهائی بھائی کا حصه هے خواه وه بھی ایک هی هو اور اگر اس نانا یا نانی کے ساتھ باپ کی طرف سے بهن هو اور وه ایک هی هو تو وه آدھا حصه لیتی هے اور اگر کئی بهنیں هوں تو دو تهائی لیتی هیں اور هر صورت میں نانا یا نانی کا حصه ایک تهائی هی هے اور اگر بهن ایک هی هو تو سب کے حصے دے کر ترکے کا چھٹا حصه بچ جاتا هے اور اس کے بارے میں احتیاط واجب مصالحت میں هے۔

هفتم: دادا یا دادیاں هوں اور کچھ نانا نانیاں هوں اور ان کے ساتھ پدری بھائی یا بهن هو خواه وه ایک هی هو یا کئی هوں اس صورت میں نانا یا نانی کا حصه ایک تهائی هے اور اگر وه زیاده هوں تو ی ان کے مابین مساوی طور پر تقسیم هوجاتا هے خواه وه مرد اور عورت کی حیثیت سے مختلف هی هوں اور باقی مانده دو تهائی دادے یا دادی اور پدری بھائی یا بهن کا هے اور اگر وه مرد اور عورت کی حیثیت سے مختلف هوں تو فرق کے ساتھ اور اگر مختلف نه هوں تو برابر ان میں تقسیم هوجاتا هے۔ اور اگر ان دادوں، نانوں یا دادیوں نانیوں کے ساتھ مادری بھائی یا بهن هوں تو نانا یا نانی کا حصه مادری بھائی یا بهن کے ساتھ ایک تهائی هے جو ان کے درمیان برابر برابر تقسیم هوجاتا هے اگرچه وه به حیثیت مرد اور عورت ایک دوسرے سے مختلف هوں اور دادا یا دادی کا حصه دو تهائی هے جو ان کے مابین اختلاف کی صورت میں (یعنی به حیثیت مرد اور عورت اختلاف کی صورت میں) فرق کے ساتھ ورنه برابر برابر تقسیم هوجاتا هے۔

هشتم: بھائی اور بهنیں هوں جن میں سے کچھ پدری اور کچھ مادری هوں اور ان کے ساتھ دادا یا دادی هوں۔ اس صورت میں اگر مادری بھائی یا بهن ایک هو تو ترکے میں اس کا چھاٹا حصه هے اور اگر ایک سے زیاده هوں تو تیسرا حصه هے جو که ان کے مابین برابر برابر تقسیم هوجاتا هے اور باقی ترکه پدری بھائی یا بهن اور دادی یا دادی کا هے جو ان کے بحیثیت مرد اور عورت مختلف نه هونے کی صورت میں ان کے مابین برابر برابر تقسیم هوجاتا هے اور مختلف هونے کی صورت میں فرق سے تقسیم هوتا هے اور اگر ان بھائیوں یا بهنوں کے ساتھ نانا یا نانی هوں تو نانا یا نانی اور مادری بھائیوں اور بهنوں کو ملا کر سب کا حصه ایک تهائی هوتا هے اور ان کے مابین برابر تقسیم هوجاتا هے اور پدری بھائیوں یا بهنوں کا حصه دو تهائی هوتا هے جو ان

ص:530

میں به حیثیت مرد اور عورت اختلاف کی صورت میں فرق سے اور اختلاف نه هونے کی صورت میں برابر برابر تقسیم هوجاتا هے۔

2764۔ اگر متوفی کے بھائی یا بهنیں هوں تو بھائیوں یا بهنوں کی اولاد کی میراث نهیں ملتی لیکن اگر بھائی کی اولاد اور بهن کی اولاد کا میراث پانا بھائیوں اور بهنوں کی میراث سے مزاحم نه هو تو پھر اس حکم کا اطلاق نهیں هوتا۔ مثلاً اگر متوفی کا پدری بھائی اور نانا هو تو پدری بھائ کو میراث کے دو حصه اور نانا کو ایک تهائی حصه ملے گا اور اس صورت میں اگر متوفی کے مادری بھائی کا بیٹا بھی هو تو بھائی کا بیٹا نانا کے ساتھ ایک تهائی میں شریک هوتا هے۔