لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

دودھ پلانے کے مختلف مسائل

2498۔ عورتوں کے لئے بهتر هے که وه هر ایک کے بچے کو دودھ نه پلائیں کیونکه هوسکتا هے وه یه یاد نه رکھ سکیں که انھوں نےکس کسی کو دودھ پلایا هے اور (ممکن هے که) بعد میں دو محرم ایک دوسرے سے نکاح کرلیں۔

2499۔اگر ممکن هو تو مستحب هے که بچے کو پورے 21 مهینے دودھ پلایا جائے اور دوسال سے زیاده دودھ پلانا مناسب نهیں هے۔

2500۔اگر دودھ پلانے کی وجه سے شوهر کا حق تلف نه هوتا هو تو عورت شوهر کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کے بچے کو دودھ پلاسکتی هے۔

ص:471

2501۔ اگر کسی عورت کا شوهر ایک شیر خوار بچی سے نکاح کرے اور وه عورت اس بچی کو دودھ پلائے تو مشهور قول کی بنا پر وه عورت اپنے شوهر کی ساس بن جاتی هے اور اس پر حرام هوجاتی هے۔ لیکن یه حکم اشکال سے خالی نهیں هے اور احتیاط کا خیال رکھنا چاهئے۔

2502۔ اگر کوئی چاهے که اس کی بھابی اس کی محرم بن جائے تو بعض فقهانے فرمایا هے که اسے چاهئے که کسی شیر خوار بچی سے مثال کے طور پر دو دن کے لئے متعه کرلے اور ان دونوں میں ان شرائط کے ساتھ جن کا ذکر مسئله 2483 میں کیا گیا هے اس کی بھابی اس بچی کو دودھ پلائے تاکه وه اس کی بیوی کی ماں بن جائے۔ لیکن یه حکم اس صورت میں جب بھائی بھائی کے مملوک دودھ سے اس بچی کو پلائے محل اشکال هے۔

2503۔ اگر کوئی کرد کسی عورت سے شادی کرنے سے پهلے کهے که رضاعت کی وجه سے وه عورت مجھ پر حرام هے مثلاً کهے که میں نے اس عورت کی ماں کا دودھ پیا هے تو اگر اس بات کی تصدیق ممکن هو تو وه اس عورت سے شادی نهیں کرسکتا اور اگروه یه بات شادی کے بعد کهے اور خود عورت بھی اس بات کو قبول کرے تو ان کا نکاح باطل هے۔ لهذا اگر مرد نے اس عورت سے هم بستری نه کی هو یا کی هو لیکن هم بستری کے وقت عورت کو معلوم هو که وه اس مرد پر حرام هے تو عورت کا کوئی مهر نهں اور اگر عورت کو هم بستری کے بعد پتا چلے که وه اس مرد پر حرام تھی تو ضروری هے که شوهر اس جیسی عورتوں کے مهر کے مطابق اسے مهر دے۔

2504۔ اگر کوئی عورت شادی سے پهلے کهه دے که رضاعت کی وجه سے میں اس مرد پر حرام هوں اور اس کی تصدیق ممکن هو تو وه اس مرد سے شادی نهیں کرسکتی اور اگر وه یه بات شادی کے بعد کهے تو اس کا کهنا ایسا هی جیسے که مرد شادی کے بعد کهے که وه عورت اس پر حرام هے اور اس کے متعلق حکم سابقه مسئلے میں بیان هوچکا هے۔

2505۔ دودھ پلانا جو محرم سے بننے کا سبب هے دو چیزوں سے ثابت هوتا هے :

1۔ ایک ایسی جماعت کا خبر دینا جس کی بات پر یقین یا اطمینان هوجائے

2۔ دو عادل مرد اس کی گواهی دیں لیکن ضروری هے که وه دودھ پلانے کی شرائط کے بارے میں بھی بتائیں مثلاً کهیں که هم نے فلاں بچے کو چوبیس گھنٹے فلاں عورت کے پستان سے دودھ پیتے دیکھا هے اور اس نے اس دوران اور کوئی چیز بھی

ص:472

نهیں کھائی اور اسی طرح ان باقی شرائط کو بھی واشگاف الفاظ میں بیان کریں جن کا ذکر مسئله 2483 میں کیا گیا هے۔ البته ایک مرد اور دو عورتوں یا چار عورتوں کی گواهی هے جو سب کے سب عادل هوں رضاعت کا ثابت محل اشکال هے۔

2506۔ اگر اس بات میں شک هو که بچے نے اتنی مقدار میں دودھ پیا هے جو محرم بننے کا سبب هے یا نهیں پیا هے یا گمان هو که اس نے اتنی مقدار میں دودھ پیا هے تو بچه کسی کا بھی محرم نهیں هوتا لیکن بهتر یه هے که احتیاط کی جائے۔