لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

حیوان کو ذبح کرنے کی شرائط

2603۔ حیوان کو ذبح کرنے کی چند شرطیں هیں :

1۔ جو شخص کسی حیوان کو ذبح کرے خواه مرد یا عورت اس کے لئے ضروری هے که مسلمان هو اور وه مسلمان بچه بھی جو سمجھدار هو یعنی برے بھلے کی سمجھ رکھتا هو حیوان کو ذبح کر سکتا هے لیکن غیر کتابی کفار اور ان فرقوں کے لوگ جو کفار کے حکم میں هیں مثلاً نواصب اگر کسی حیوان کو ذبح کریں تو وه حلال نهیں هوگا بلکه کتابی کافر (مثلاً یهودی اور عیسائی) بھی کسی حیوان کو ذبح کرے اگرچه بِسمِ الله بھی کهے تو بھی احتیاط کی بنا پر وه حیوان حلال نهیں هوگا۔

ص:492

2۔ حیوان کو اس چیز سے ذبح کیا جائے جو لوهے (یااسٹیل) کی بنی هوئی هو لیکن اگر لوهے کی چیز دستیاب نه هو تو اسے ایسی تیز چیز مثلاً شیشے اور پتھر سے بھی ذبح کیا جاسکتا هے جو اس کی چاروں رگیں کاٹ دے اگرچه ذبح کرنے کی (فوری) ضرورت پیش نه آئی هو۔

3۔ ذبح کرتے وقت حیوان قبلی کی طرف هو۔ حیوان کا قبله رخ هونا خواه بیٹھا هو یا کھڑا هو دونوں حالتوں میں ایسا هو جیسے انسان نماز میں قبله رخ هوتا هے اور اگر حیوان دائیں طرف یا بائیں طرف لیٹا هو تو ضروری هے که حیوان کی گردن اور اس کا پیٹ قبله رخ هو اور اس کے پاوں هاتھوں اور منه کا قبله رخ هونا لازم نهیں هے۔ اور جو شخص جانتا هو که ذبح کرتے وقت ضروری هے که حیوان، قبله رخ هو اگر وه جان بوجھ کر اس کا منه قبلے کی طرف نه کرے تو حیوان حرام هوجاتا هے۔ لیکن اگر ذبح کرنے والا بھول جائے یا مسئله نه جانتا هو یا قبلے کے بارے میں اسے اشتباه هو یا یه نه جانتا هو که قبله کس طرف هے یا حیوان کا منه قبلے کی طرف نه کرسکتا هو تو پھر اشکال نهیں اور احتیاط مستجب یه هے که حیوان کو ذبح کرنے والا بھی قبله رخ هو۔

4۔ کوئی شخص کسی حیوان کو ذبح کرتے وقت یا ذبح سے کچھ پهلے ذبح کرنے کی نیت سے خدا کا نام لے اور صرف بسم الله کهه دے تو کافی هے بلکه اگر صرف الله کهه دے تو بعید نهیں که کافی هو اور اگر ذبح کرنے کی نیت کے بغیر خدا کا نام لے تو وه حیوان پاک نهیں هوتا اور اس کا گوشت بھی حرام هے لیکن اگر بھول جانے کی وجه سے خدا کا نام نه لے تو اشکال نهیں هے۔

5۔ ذبح هونے کے بعد حیوان حرکت کرے اگرچه مثال کے طور پر سرف آنکھ یا دم کی حرکت دے یا اپنا پاوں زمین پر مارے اور یه حکم اس صورت میں هے جب ذبح کرتے وقت حیوان کا زنده هونا مشکوک هو اور اگر مشکوک نه هو تو یه شرط ضرور نهیں هے۔

6۔ حیوان کے بدن سے اتنا خون نکلے جتنا معمول کے مطابق نکلتا هے۔ پس اگر خون اس کی رگوں میں رک جائے اور اس سے خون نه نکلے یا خون نکلا هو لیکن اس حیوان کی نوع کی نسبت کم هو تو وه حیوان حلال نهیں هوگا۔ لیکن اگر خون کم نکلنے کی وجه یه هو که اس حیوان کا ذبح کرنے سے پهلے خون بهه چکا هو تو اشکال نهیں هے۔

ص:493

7۔ حیوان کو گلے کی طرف سے ذبح کیا جائے اور احتیاط مستحب یه هے که گردن کو اگلی طرف سے کاٹا جائے اور چھری کو گردن کی پشت میں گھونپ کر اس طرح اگلی طرف نه لایا جائے که اس کی گردن پشت کی طرف سے کٹ جائے۔

2604۔ احتیاط کی بنا پر جائز نهیں هے که حیوان کی جان نکلنے سے پهلے اس کا سر تن سے جدا کیا جائے ۔ اگرچه کرنے سے حیوان حرام نهیں هوتا۔ لیکن لاپروائی یا چھری تیز هونے کی وجه سے سرجدا هو جائے تو اشکال نهیں هے اور اسی طرح احتیاط کی بنا پر حیوان کی گردن چیرنا اور اس سفید رگ کو جو گردن کے مهروں سے حیوان کی دم تک جاتی هے اور نخاع کهلاتی هے حیوان کی جان نکلنے سے پهلے کاٹنا جائز نهیں هے۔