لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

جماع

ص:301

1593۔ جماع روزے کو باطل کر دیتا هے خواه عضو تناسل سپاری تک هی داخل هو اور منی بھی خارج نه هوئی هو۔

1594۔ اگر آله تناسل سپاری سے کم داخل هو اور منی بھی خارج نه هو تو روزه باطل نهیں هوتا لیکن جس شخص کی سپاری کٹی هوئی هو اگر وه سپاری کی مقدار سے کم تر مقدار داخل کرے تو اگر یه کها جائے که اس نے هم بستری کی هے تو اس کا روزه باطل هو جائے گا۔

1595۔ اگر کوئی شخص عمداً جماع کا اراده کرے اور پھر شک کرے که سپاری کے برابر دخول هوا تھا یا نهیں تو احیتاط لازم کی بنا پر اس کا روزه باطل هے اور ضروری هے که اس روزے کی قضا بجالائے لیکن کفاره واجب نهیں هے۔

1596۔ اگر کوئی شخص بھول جائے که روزے سے هے اور جماع کرے یا اسے جماع پر اس طرح مجبور کیا جائے که اس کا اختیار باقی نه رهے تو اس کا روزه باطل نهیں هوگا البته اگر جماع کی حالت میں اسے یاد آجائے که روزے سے هے یا مجبوری ختم هوجائے تو ضروری هے که فوراً جماع ترک کر دے اور اگر ایسا نه کرے تو اس کا روزه باطل هے۔