لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

تیمم کی ساتویں صورت

686۔ جب وقت اتنا تنگ ہو کہ اگر ایک شخص وضو یا غسل کرے تو ساری نماز یا اس کا کچھ حصہ وقت کے بعد پڑھا جاسکے تو ضروری ہے کہ تیمم کرے۔

687۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر نماز پڑھنے میں اتنی تاخیر کرے کہ وضو یا غسل کا وقت باقی نہ رہے تو گو وہ گناہ کا مرتکب ہو گا لیکن تیمم کے ساتھ اس کی نماز صحیح ہے۔ اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس نماز کی قضا بھی کرے۔

ص:141

688۔ اگر کسی کو شک ہو کہ وہ وضو یا غسل کرے تو نماز کا وقت باقی رہے گا یا نہیں تو ضروری ہے کہ تیمم کرے۔

689۔ اگر کسی شخص نے وقت کی تنگی کی وجہ سے تیمم کیا ہو اور نماز کے بعد وضو کر سکنے کے باوجود نہ کیا ہو حتی کہ جو پانی اس کے پاس تھا وہ ضائع ہوگیا ہو تو اس صورت میں کہ اس کا فریضہ تیمم ہو ضروری ہے کہ آئندہ نمازوں کے لئے دوبارہ تیمم کرے خواہ وہ تیمم جو اس نے کیا تھا نہ ٹوٹا ہو۔

690۔ اگر کسی شخص کے پاس پانی ہو لیکن وقت کی تنگی کے باعث تیمم کرکے نماز پڑھنے لگے اور نماز کے دوران جو پانی اس کے پاس تھا وہ ضائع ہو جائے اور اگر اس کا فریضہ تیمم ہو تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ بعد کی نمازوں کے لئے دوبارہ تیمم کرے۔

691۔ اگر کسی شخص کے پاس اتنا وقت ہو کہ وضو یا غسل کرسکے اور نماز کو اس کے مستحب افعال مثلاً قامت اور قنوت کے بغیر پڑھ لے تو ضروری ہے کہ غسل یا وضو کرلے اور اس کے مستحب افعال کے بغیر نماز پڑھے بلکہ اگر سورہ پڑھنے جتنا وقت بھی یہ بچتا ہو تو ضروری ہے کہ غسل یا وضو کرے اور بغیر سورہ کے نماز پڑھے۔