لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

تیمم کی تیسری صورت

677۔ اگر کسی شخص کو پانی استعمال کرنے سے اپنی جان پر بن جانے یا بدن میں کوئی عیب یا مرض پیدا ہونے یا موجودہ مرض کے طولانی یا شدید ہوجانے یا علاج معالجہ میں دشواری پیدا ہونے کا خوف ہو تو اسے چاہئے کہ تیمم کرے۔ لیکن اگر

ص:139

پانی کے ضرر کو کسی طریقے سے دور کر سکتا ہو مثلاً یہ کہ پانی کو گرم کرنے سے ضرور دور ہو سکتا ہو تو پانی گرم کرکے وضو کرے اور اگر غسل کرنا ضروری ہو تو غسل کرے۔

678۔ ضروری نہیں کہ کسی شخص کو یقین ہو کہ پانی اس کے لئے مضر ہے بلکہ اگر ضرر کا احتمال ہو اور یہ احتمال عام لوگوں کی نظروں میں معقول ہو اور اس احتمال سے اسے خوف لاحق ہو جائے تو تیمم کرنا ضروری ہے۔

679۔ اگر کوئی شخص درد چشم میں مبتلا ہو اور پانی اس کے لئے مضر ہو تو ضروری ہے کہ تیمم کرے۔

680۔ اگر کوئی شخص ضرر کے یقین یا خوف کی وجہ سے تیمم کرے اور اسے نماز سے پہلے اس بات کا پتہ چل جائے کہ پانی اس کے لئے نقصان دہ نہیں تو اس کا تیمم باطل ہے اور اگر اس بات کا پتہ نماز کے بعد چلے تو وضو یاغسل کرکے دوبارہ نماز پڑھنا ضروری ہے۔

681۔ اگر کسی شخص کو یقین ہو کہ پانی اس کے لئے مضر نہیں ہے اور غسل یا وضو کرلے، بعد میں اسے پتہ چلے کہ پانی اس کے لئے مضر تھا تو اس کا وضو اور غسل دونوں باطل ہیں۔