لندن میں گرینڈ آیت اللہ سید علی امام سیستانی (دام ظله)، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے رابطہ دفتر.

توضیح المسائل

بارش کا پانی

37۔ جو چیز نجس ہو اور عین نجاست اس میں نہ ہو اس پر جہاں جہاں ایک بار بارش ہو جائے پاک ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر بدن اور لباس پیشاب سے نجس ہو جائے تو بنابر احتیاط ان پر دوبار بارش ہونا ضروری ہے مگر قالین اور لباس وغیرہ کا نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن ہلکی بوندا باندی کافی نہیں بلکہ اتنی بارش لازمی ہے کہ لوگ کہیں کہ بارش ہو رہی ہے۔

38۔ اگر بارش کا پانی عین نجس پر برسے اور پھر دوسری جگہ چھینٹے پڑیں لیکن عین نجاست اس میں شامل نہ ہو اور نجاست کی بُو، رنگ یا ذائقہ بھی اس میں پیدا نہ ہو تو وہ پانی پاک ہے۔ پس اگر بارش کا پانی خون پر برسنے سے چھینٹے پڑیں اور ان میں خون کے ذرات شامل ہوں یا خون کی بُو، رنگ یا ذائقہ پیدا ہوگیا ہو تو وہ پانی نجس ہوگا۔

39۔ اگر مکان کی اندرونی یا اوپری چھت پر عین نجاست موجود ہو تو بارش کے دوران جو پانی نجاست کو چھو کر اندرونی چھت سے ٹپکے یا پرنالے سے گرے وہ پاک ہے۔ لیکن جب بارش تھم جائے اور یہ بات علم میں آئے کہ اب جو پانی گر رہا ہے وہ کسی نجاست کو چھو کر آرہا ہے تو وہ پانی نجس ہوگا۔

40۔ جس نجس زمین پر بارش برس جائے وہ پاک ہوجاتی ہے اور اگر بارش کا پانی زمین پر بہنے لگے اور اندرونی چھت کے اس مقام پر جا پہنچے جو نجس ہے تو وہ جگہ بھی پاک ہو جائے گی بشرطیکہ ہنوز بارش ہو رہی ہو۔

41۔ نجس مٹی کے تمام اجزاء تک بارش کا مُطلَق پانی پہنچ جائے تو مٹی پاک ہوجائے گی۔

42۔ اگر بارش کا پانی ایک جگہ جمع ہو جائے خواہ ایک کُرسے کم ہی کیوں نہ ہو بارش برسنے کے وقت وہ (جمع شدہ پانی) کُر کا حکم رکھتا ہے اور کوئی نجس چیز اس میں دھوئی جائے اور پانی نجاست کی بُو، رنگ یا ذائقہ قبول نہ کرے تو وہ نجس چیز پاک ہو جائیگی۔

ص:24

43۔اگر نجس زمین پر بچھے ہوئے پاک قالین (یادری) پر بارش برسے اور اس کا پانی برسنے کے وقت قالین سے نجس زمین پر پہنچ جائے تو قالین بھی نجس نہیں ہوگا اور زمین بھی پاک ہوجائے گی۔

کُنویں کا پانی

44۔ ایک ایسے کنویں کا پانی جو زمین سے اُبلتا ہواگرچہ مقدار میں ایک کُر سے کم ہو نجاست پڑنے سے اس وقت تک نجس نہیں ہوگا۔ جب تک اس نجاست سے اس کی بُو، رنگ یا ذائقہ بدل نہ جائے۔ لیکن مستجب یہ ہے کہ بعض نجاستوں کے گرنے پر کنویں سے اتنی مقدار میں پانی نکال دیں جو مفصل کتابوں میں درج ہے۔

45۔ اگر کوئی نجاست کنویں میں گر جائے اور اس کے پانی کی بو، رنگ یا ذائقے کو تبدیل کر دے تو جب کنویں کے پانی میں پیدا شدہ یہ تبدیلی ختم ہو جائے گی پانی پاک ہو جائے گا اور بہتر یہ ہے کہ یہ پانی کنویں سے اُبلنے والے پانی میں مخلوط ہو جائے۔

46۔ اگر بارش کا پانی ایک گڑھے میں جمع ہوجائے اور اس کی مقدار ایک کُرسے کم ہو تو بارش تھمنے کے بعد نجاست کی آمیزش سے وہ پانی نجس ہوجائے گا۔